ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
دین کو بے وقعتی کی نظر سے دیکھا تو ایسے چندوں کو لیکر کروگے کیا کیونکہ جو مقصود تھا مدارس کا کہ دین اور اہل دین کی قلوب میں عظمت ہو وقعت ہو تبلیغ کا اثر ہو جب وہ حاصل نہ ہوا تو مدارس ہی کو لیکر کیا چاٹو گے مجھ کو ہمیشہ اس کا خیال رہتا ہے کہ دین کی اور اہل دین کی بے عظمتی اور بے وقعتی نہ ہو اور یہ کہ ہمیشہ مصالح دینوی پر مصالح دینوی مقدم رہیں یہی وجہ ہے کہ لوگ مجھ سے خفا ہیں مگر ہوا کریں خفا اور ناراض میری جوتی سے مجھ سے کسی کی غلامی نہیں ہوتی اگر میرا طرز پسند نہیں نہ آؤ میرے پاس کہیں اور جاؤ بلانے کون گیا تھا اگر آتے ہو تو اصول صیححہ کا تابع ہو کر رہنا ہوگا نہ میں تمہارا تابع بنوں نہ تم میرے تابع بنو اصول صیححہ کا تم بھی اتباع کرو میں بھی اتباع کروں اور اگر یہ نہیں تو چلتے بنو ایسے موقع پر یہ پڑھا کرتا ہوں - ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی جس کو ہو جان و دل عزیز اسکی گلی میں جائے کیوں یکم جمادی الاولیٰ 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ ( ملفوظ 184 ) بے پردگی کے نھیانک نتائج ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل ملک میں بے پردگی کی زہریلی ہوا چل رہی ہے عورتوں میں خود ایک آزادی کا جذبہ پیدا ہوگیا ہے - حیاء کا مادہ کم ہوجاتا ہے - پہلے زمانہ میں عورتیں غیور ہوتی تھی - اب بھی یہ صفت اگر کچھ ہے تو پھر ہندوستان کی عورتوں میں ہے اس غیرت پر اس وقت ایک عجیب حکایت یاد آئی - چنگیز خاں سے معتصم باللہ خلیفہ جب مغلوب ہوئے اور چنگیز خاں کا قبضہ ہوگیا تو ایک کنیزک خلیفہ کی نہایت حسین تھی وہ بھی اس کے ساتھ آئی اس نے ایسا حسین آدمی کبھی دیکھا نہ تھا بہت خوش ہوا اور اس کی بہت عزت اور خاطر مدارات کی اور بھلا پھسلا کر اپنی طرف میلان کرنا چاہا اس عورت نے ایک