ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
بدون بلائے وہاں پہنچا تقریر ہو رہی تھی ایک دم سب خاموش ہوگئے میں نے جاکر کہا کہ میں آپ کے جلسہ میں مخل ہونے نہیں آیا ہوں ایک مختصر سی بات کہہ کر ابھی واپس جاتا ہوں اور وہ بات یہ ہے کہ مجھ کو معلوم ہوا ہے کہ آپ کوئی مدرسہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ مجھ سے مخفی رکھا گیا لہذا میں آپ کو مطمئن کئے دیتا ہوں کہ اتنی کلفت اور پریشانی برداشت نہ کریں میں کل صبح ہی سے اپنے مدرسہ کو بند کردوں گا - آپ مجھ سے مدرسہ کا حساب کتاب سمجھ لیں اور جو چیزیں اس کی ملک ہیں اس پر قبضہ کرلیں صرف خانقاہ کا کتب خانہ جس کا متولی واقفین نے مجھ کو بنایا ہے فی الحال آپ کو نہ ملے گا باقی سب چیزیں آپ لے سکتے ہیں اور دو برس کے بعد جب دیکھوں گا کہ آپ اچھا کام کر رہے ہیں باذان واقفین کتب خانہ بھی سپرد کردوں گا میں اتنا کہہ کر چلدیا بس جلسہ وغیرہ سب درہم برہم ترکی ختم پھر کہیں جلسہ ہوا نہ مشورہ سب ٹھنٹدے ہوکر بیٹھ گئے کام کرنا آسان تھوڑی ہی ہے مقصود تو ان لوگوں کا کچھ اور ہی ہوتا ہے کہ جھگڑا ہوگا فتنہ فساد ہوگا ذرا تصادم میں مزا آئے گا اللہ کا شکر ہے اپنے بزرگوں کی دعاء کی برکت سے خصوص حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ عنایتوں سے اللہ تعالیٰ نے ان قصوں سے پاک صاف ہی کردیا کنج و کاوش کی اور الجھن میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں رہی نظر ہمیشہ مقصود پر ہونا چاہئے پس جب مدرسہ مقصود نہیں بلکہ مقصود رضاء حق اور قرب حق ہے سو وہ دین کے دوسرے کاموں سے بھی حاصل ہوسکتا ہے پھر کیوں خواہ مخواہ قلب کو مشوش کیا اور فتنہ فساد کو مول لیا کسی اور کام میں لگ جاؤ - ( ملفوظ 187 ) مسئلہ اختیاری اور غیر ختیاری کل سلوک ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ غیر اختیاری کاموں کے پیچھے پڑنے سے وقت خراب ہوتا ہے اور کام نہیں ہوتا اور ہو بھی کیسے وہ تو غیر اختیاری ہے - انسان اختیاری کام کو کرے - غیر اختیاری کو