ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ٹھیک کرنا پڑتا ہے ان کو بھی تو معلوم ہو جاوے کہ صرف ہم ہی خر دماغ نہیں بلکہ ملا بھی اسپ دماغ ہوتے ہیں مجھے تو صرف اتنا ہی دکھلا ہے اور جی یہی چاہتا ہے کہ ان کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کیا جاوے کیونکہ یہ لوگ ملانوں کو حقیر سمجھتے ہے اہل علم کی قطعا ان کے قلوب میں عظمت نہیں اس لئے طرح طرح کی بے ہودگیا ں سے پوتی ہیں اور گو وہ بات چھوٹی سے ہوتی ہے مگر اس کا منشاء یعنی تحقیر اہل علم تو برا ہوتا ہے اس لئے مجھ کو تغیر زیادہ ہوتا ہے کہ میری نظر مشاء پر ہوتی ہے - ( ملفوظ 431 ) زبردست تبلیغ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہی بڑی زبردت تبلیغ ہے کہ انسان خود عامل ہو اور دوسروں کو کہنا اور خود عمل نہ کرنا یہی کمزوری کی بات ہے حافظ عبد الکریم نامی ایک شخص اگرہ کے رہنے والے تھے وہ لندن میں ملکہ کے پاس ملازم تھے یہاں ان کے ذریعہ سے ایک غریب مسلمان جو گلاؤنی میں تھے مجھ سے بھی ملے ہیں پولیس میں جمعدار تھے لندن بلائے گئے اور بلکہ کے سامنے پیش کرنے قبل حافظ صاحب ان کو تعلیم دی کہ آداب شاہی یوں بجالاتا اور سلام یوں جھل کر کرنا انہوں نے کہا کہ صاحب میں نے علماء سے سنا ہے کہ سوائے خدا کے اور کسی کے سامنے جھکن جائز نہیں حافظ صاحب نے کہ بھائی یہاں مسئلہ نہ بگھار رو یہ شاہی دربار ہے انہوں نے کہا کہ ہوگا دربار خدا کے دربار سے بڑا نہیں حافظ صاحب نے کہا کہ بھائی بد قسمتی تمہاری ایسی بڑی جگہ آیا اور خالی چلا انہوں نے کہا کہ میاں بدسقمت اور کوئی ہوگا میں تو اللہ کا شکر ہے کہ خؤش قسمت ہوں اپنے دین و ایمان پر قائم ہوں غرض کہ یہ ملکہ کے سامنے پیش نہیں کئے گئے ایک روز مکلہ نے کود دریافت کیا کہ میان وہ تمہارے ہندوستانی نہیں آئے حافظ صاحب نے کہا کہ حضور وہ تو پاگل سے ہیں مکلہ نے دریافت کیا کہ وہ پاگل پنا کیا ہے کہا کہ ان سے یہ گفتگو ہوئی ہے بلکہ نے کہا کہ