ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
علیہ ان کی زیارت کے قصد سے تشریف لے گئے تھے اور ان کے تقوی کی یہ حالت تھی کہ کوئی شخص مسلسل تخت ہر لکڑی مار رہا تھا فرمایا کہ یہ معارف میں داخل ہے اس قدر متبع سنت تھے ۔ ( ملفوظ 496 ) حضرت عالمگیر ؒ کی قوت ایمانی ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا کہ عالمگیر رحمتہ اللہ علیہ کےواقعات تواریخ میں بھی دیکھے ہیں اور سنے بھی ہیں بڑی ہی عجیب ہستی تھی نہایت شجاع متبع سنت یہ سب دین ہی کی برکت تھی کہ ذرہ برابر کسی مخالف چیز کا ان پر اثر نہ ہوتا تھا تانا شاہ کے قلعہ کو جب فتح کیا عین شباب جنگ کے وقت جبکہ دونوں طرف سے گولہ باری ہو رہی تھی نماز جماعت کے ادا کرنے کا حکم دیا امامت کی کسی کی ہمت نہیں ہوئی خود امام ہو کر نماز پڑھائی کیا ٹھکانا ہے اس وقت قلبی کا یہ قوت ایمانیہ تھی جو غیر مسلم میں نہیں اس وقت جو ملک میں فتنہ فساد ہو رہے ہیں ان کا فرو کرنا کون مشکل تھا اگر اسلامی سلطنت ہوتی جس کے لئے شجاعت ایمانی لازم ہے تب دیکھتے کہ کیا رنگ ہوتا اور اس کے لئے اس کی ضرورت نہیں کہ توپوں اور بندوقوں سے مخلوق کو ہلاک کیا جائے زیادہ ضرورت قوت قلب کی ہے اور یہ سوائے مسلمان کے اور کسی کے پاس نہٰں معتدل سیاست اور فراست بھی مسلمان ہی کا حصہ ہے اگر ہم سچے مسلمان ہوتے تو ایسے پریشان نہ ہوتے لیکن ہم نے خدا کی اور اس کے رسول کی اطاعت اور فرمانبرداری چھوڑ دی لیکن اب بھی وقت آتا ہے تو عین وقت ہر خلوص نیت کی بدولت نصرت اور مدد فرماتے ہیں واقعات شاہد ہیں ۔ ( تمت بالخیر )