ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 252 ) کتا پالنے کی ممانعت میں حکمت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ شیخین کی روایت ہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ لغت ہو ایسی عورتوں پر جو بال نوچتی ہیں اور بدن گودتی ہیں اور دانتوں کے درمیان ریخ کھولتی ہیں یہ سب زینت کے لئے کرتی تھی ایک عورت نے کہا کہ تم ایسی عورتوں پر لعنت کرتے ہو انہوں نے فرمایا ایسوں پر کیوں نہ لعنت کروں جن پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہو اور قرآن میں بھی اس پر لعنت آئی ہو اس عورت نے کہا میں نے تمام قرآن پڑھا اس میں تو ان پر لعنت نہیں آئی فرمایا کہ تم نے قرآن کو پڑھا ہی نہیں ورنہ قرآن میں موجود ہے کیا تو نے یہ آیت نہیں پڑھی ما تکم الرسول فخذوہ وما نھکم عنہ الخ حق تعالیٰ نے فرمایا کہ جس بات کا رسول تم کو حکم دیں اس کو کرو اور جس چیز سے منع فرماسیں اس سے باز رہو کہا ہاں پڑھی ہے فرمایا بس حضور نے اس سے منع فرمایا ہے مطلب یہ کہ حدیث قرآن کے متن کی شرح ہوگئی اور حدیث میں ایسے کرنے والے پر لعنت آئی ہے - پر ان چیزوں کا موجب لعنت ہونا اس طرح قرآن میں بھی مذکور ہے پھر فرمایا کہ صاحب جن چیزوں کو قرآن و حدیث میں صراحتہ منع کیا ہے ان کو ہی لوگوں نے کونسا چھوڑ دیا اسی میں صدھا شبہات نکال دیتے ہیں میں ایک مرتبہ ریل میں سفر کررہا تھا ایک جنٹلمین بھی اسی درجہ میں سفر کر رہے تھے جن کے پاس ایک کتا بھی تھا کہنے لگے معلوم نہیں کہ شرع نے اس کے پالنے کو کیوں منع کیا ہے حالانکہ اس کے اندر فلاں فلاں خوبیاں ہیں میں نے کہا کہ اس دو جواب ہیں ایک جواب خاص اور ایک جواب عام آپ کون سا جواب چاہتے ہیں کہ دونوں فرمادیجئے میں نے کہا کہ جواب عام تو یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پالنے سے منع فرمایا ہے مگر اس جواب عام سے ان کی کہاں تسلی ہوسکتی تھی کہا کہ جواب خاص کیا ہے میں نے کہا کہ جواب خاص یہ ہے کہ اس میں ساری