ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کی امید بھی نہیں ہوسکتی سوائے ہلاکت کے پھر اس کے ساتھ اس راہ میں اس کی بھی سخت ضرورت ہے کہ کوئی اس کے سر پر ہو اور وہ جو تعلیم کرے یہ اس کا اتباع اور اس پر عمل کرے ورنہ بدون طبیت کا نسخہ پنے ہوئے نفع کی امید ایسی ہی ہے جیسے بدون نکاح کئے ہوئے اولاد کی امید پھر جس شخص کا اتباع کید طریق ہے وہ بھی اس کا اہل ہونا چاہیئے ورنہ ہر شخص کے ہاتھ میں ہاتھ دیدینا بھی سخت مضر ہے - ہزاروں راہ زن اس راہ میں لٹیرے ڈاکو بنے پھرتے ہیں لباس ان کا درویشانہ ہے وضع ان کی صوفیانہ ہے صورت ان کی عالمانہ ہے مگر اقوال اور افعال ان کے جاہلانے یوں ہی کچھ ارنگ بڑنگ دیا کہ یہ رموز ہیں اسرار ہیں حقائق اور معارف ہیں مگر بالکل بے خبر اور جاہل جنہوں نے طریق کو ایسا بدنام کیا کہ لوگوں کو خود طریق ہئ سے وحشت ہوگئی انہوں نے تصوف کو ایک بھیانک صورت بنا کر لوگوں کے سامنے پیش کیا مگر بحمد اللہ اب وہ بے غبار مثل آفتاب کے روشن نظر آتا ہے انشاء اللہ تعالیٰ صدیوں تک اس کو کسی کی خدمت کی ضرورت نہیں رہی اور اگر فرضنا ہوئی تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے اپنے کسی خاص بندے کو پیدا فرمادیں گے - ( ملفوظ 12 ) فہم و یقین کی باتیں ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو تو اس پر تحدثا بالنعمۃ فخر ہے کہ میں نے آج تک کسی پر تنگی نہیں ڈالی اللہ کا شکر ہے میں تو خاص اپنے گھروں میں بھی کوئی ایسی فرمائش نہیں کرتا کہ جس سے گھر والوں پر گرمانی یا تنگی ہو بعض مرتبہ گھر والے کہتے ہیں کہ کبھی تو کوئی کھانے پکانے کے متعلق فرمائش کردیا کرو - میں کہتا ہوں کہا اچھا تم چند چیزوں کا نام لو میں فرمائش کر دوں گا وہ نام لیتے ہیں میں ان میں سے ایک کی تعین کردیتا ہوں تو وہ میری فرمائش اور تجویز تھوڑا ہی ہوئی میں تو محض انتخاب کنند بن جاتا ہوں باقی صورۃ فرمائش ہونے میں یہ مصلحت ہے کہ اس سے اجنبیت کا شبہ جاتا رہا اور حقیقۃ فرمائش نہ کرنے سے