ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
گا اور کافی ملے گا - امتحان کر کے دیکھ لیا جائے اب کافی کے متلعق اگر یہ شبہ ہو کہ بعض کو کافی بھی نہیں ملتا تو اس کا جواب یہ ہے کہ شاذو نادر کا تو ذکر نہیں کسی حکمت سے کسی کو ایسا بھی ہوسکتا ہے لیکن اکثر یہی ہے کہ کافی ہی ملتا ہے خواہ تدریجا یا کبھی بہت سادیدیا کہ بہت مدت کے لئے کافی ہوسکتا تھا مگر اس نے سب برباد کردیا اب اتنی مدت تک نہیں ملا اگر نہ اڑاتا تو اس مدت کے لئے کافی ہوتا اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے کسی شخص کو سو روپیہ تنخواہ کے ملے تو مطلب اس کا یہ ہے تیس روز تک اس کو صرف کرو اب اگر یہ ان کو ایک روز میں اڑا دے تو دینے والا ذمہ دار نہیں اور میں جیسا اوپر کہہ آیا ہوں اس کو کلیہ تو نہیں کہتا مگر اس کی اکثریت ضرور ہے - ( ملفوظ 168 ) سائل کو کبھی حقیر نہ سمجھنا چایئے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ سائل کو کبھی حقیر اور ذلیل نہیں سمجھنا چاہئے یہاں پر مراد سائل سے وہ سائل ہے جو ضرورت مند اور حاجت مند ہے وہ لوگ مراد نہیں جن کا یہ پیشہ ہے لوگوں میں حس جاتا رہا بدون ضرورت اور حاجت کے سوال کرنا خود شریعت میں منع ہے اور ویسے بھی بے غیرتی کی بات ہے - ( ملفوظ 169 ) حضرات صحابہ کی عجیب شان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ صحابہ کے مرتبہ کو کوئی بھی نہیں پہنچ سکتا چاہئے اگر مجاہدہ کرتے کرتے مر بھی جائے تب بھی وہ مرتبہ میسر نہیں ہوسکتا اس لئے کہ راتوں جاگنا آسان عبادت کرنا آسان مگر وہ جذبات کہاں سے لائے گا جو لقاء و صحبت نبوی سے ان کے اندر موجود تھے بڑے چیز اور بڑی دولت اور بڑی نعمت تو جذبات قلبی ہیں اعمال تو ایک منٹ اور ایک سکنڈ میں بدلے جاسکتے ہیں اور درست ہوسکتے ہیں مگر جذبات نہیں پیدا ہوسکتے -