ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
مولانا کو اس حال میں دیکھا کہ سر پر آموں کی پوتلی رکھے ہوئے بر سربازار آرہے ہیں لوگ لینے کے لئے دوڑے فرمایا کہ یہ میرا ہی سامان ہے اس کو مجھے ہی لیجانے دو یہ بے نفسی کی باتیں ہیں ان حضرات کی مولانا مظفر حسین صاحب کو میں نے دیکھا نہیں سنا ہے کہ ایک مرتبہ کسی گاؤں کے قریب سفر کررہے تھے ایک ضعیف العمر شخص کو کوئی بوجھ سر پر لادے ہوئے دیکھ کر اس سے کہہ سن کر خود اپنے سر پر لیکر گاؤن تک پینچا دیا انتایہ بے نفسی ہے میں کہا کرتا ہوں کہ یہ حضرات باوجود اس فضل و کمال کے اپنے کو مٹائے ہوئے ہیں آج کل کے لوگوں کو دیکھو نہ کوئی فضل ہے نہ کمال ہے اس پر کوئی شیخ الحدیث بنے ہوئے ہیں کوئی شیخ التفسیر کوئی امام التفسیر کوئی امیر الہند کوئی امام الہند یہ سب نیچریت کی ساخت ہے اپنے بزرگوں میں ایسے ایسے باکمال لوگ گزرے ہیں مگر یہ القاب نہ تھے زائد سے زائد مولانا ورنہ اکثر مولوی صاحب مگر آج کل ہر چیز میں نئی تعلیم کا اثر اور جھلک پائی جاتی ہے مجھ کو تو ان چیزوں سے طبعی نفرت ہے - ( ملفوظ 71 ) اکابر دیوبند کی تواضع ایک صاحب کی غلطی پر متنبہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ میں اسی وجہ سے مرید نہیں کرتا بے ڈھنگے لوگوں سے طبیعت پریشان ہوتی ہے اب بتلائے پرچہ میں لکھا ہے کہ جو ذکر بتلایا تھا وہ برابر کرتا ہوں یہ کئی سال کے بعد خر دی ہے کیا یہی طریقہ ہے علاج کا کہ حکیم جی نسخہ سے لکھوا لیا اور پانچ برس تک وہی پیتے رہے ایک شخص کو کسی نے وضو کرا کر نماز پڑھوادی تھی پھر وہ شخص پانچ سا؛ کے بعد اس مقام پر آئے پوچھا نما پڑھتے ہو کیا کہ برار پڑھتا ہوں پوچھا وضو بھی کرتے ہو کہا کہ آپ اس روز کرا نہیں گئے تھے صاحب مذکو الصدر سے حضرت نے یہ بھی فرمایا کہ تم کو ابھی کئی مرتبہ ہدایت کی گئی کہ روز سے بولو منہ کھول کر بولو عرض کیا کہ میری آواز ہی اس قدر ہے دریافت فرمایا کہ کبھی آذان بھی دی ہے عرخ کیا کہ دی ہے فرمایا کہ اتنی ہی آواز سے دی ہے عرض کیا