ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 108 ) حضرت حیکم الامت کے تمام اصول و قواعد کی روح ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ الحمد للہ میں تو پنی کھلی ہوئی بات حالت رکھتا ہوں تاکہ کسی کو دھوکا نہ ہو کسی راز کو اپنے پوشیدہ نہیں رکھتا چاہے اس پر کوئی معتقد رہے یا غیر معتقد ایک یہ کہ میں کبھی کسی سے کسی قسم کی فرمائش نہیں کرتا ایک یہ کہ جو شخص کسی کام اکا رادہ کرتا ہے اور وہ کام جائز ہوتا ہے اس کو اپنے مشورہ سے نہیں بدلتا مباح اور جائز امور میں میری طرف سے دوستوں کو بالکل آزادی ہے میرے ان تمام اصول اور قواعد کا خلاصہ اور روح یہ ہے کہ میری وجہ سے کسی کے قلب پر کوئی گرافی یا تنگی نہ ہو اور یہی میں دوسروں سے چاہتا ہوں کہ وہ بھی مجھ کو نہ ستاویں نہ آیت اور تکلیف پہنچاویں جس طرح میں ان کی رعایت کرتا ہوں وہ بھی میری رعایت پیش نظر رکھیں یہی وجہ ہے کہ امیر و کبیر اور غریب سب بے فکر ہو کر مجھ سے ملتے ہیں کسی کو یہ کھٹک نہیں ہوتی کہ شادی پہ ہم سے کسی نفع کا طالب ہو جب چاہو آؤ جب چاہو جاؤ اس میں میرا وہی مسلک ہے جو حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا تھا حضرت کے دربار کی یہ شان تھی - ہر کہ خواہد گو بیاؤ ہر کہ خواہد گوبرو دارو گیر و جانب و دربان دریں درگاہ نیست اگر یہ بات نہ ہوتی تو بعض لوگوں کو تعلق رکھنے میں رکاوٹ ہوتی تو جو نفع دینی ان کو اب پہنچ سکتا ہے وہ بند ہوجاتا ایک قصہ یاد آیا یہاں سے قریب ایک موضع ہے وہاں ایک رئیس تھے مجھ سے بھی دوستی کا تعلق تھا اور اپنی ساری جماعت کے معتقد تھے ان کو اپنے متوفی بیٹے کی کچھ نمازوں کا فدیہ دینا تھا اور وہ بڑی رقم تھی تو انہوں نے کسی سے اس کا ذکر تک نہیں کیا مسئلہ بھی صرف