ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
خبر جو لوگ اس غم میں مبتلا ہیں ان سے پوچھو کہ اس میں کیا حظ ہے اور کیا لذت ہے وہ ہزاروں خوشیوں کو اور بے غمی کو اس پر قربان کرنے کو تیار ہیں اور وہی غم آئندہ کسی وقت محبوب سے وصل کا سبب بنے گا اس لئے وہ اس غم پر جانیں قربان کر دینے کو تیار ہیں جن لوگوں نے اس غم کی بدولت خود کشیاں کر لی ہیں مولانا ان کی تسلی اپنے مشاہدہ سے فرماتے ہیں کیونکہ محققین مغموم بھی ہوتے ہیں اور تھوڑی دیر کے بعد اپنی اصلی حالت پر آجاتے ہیں اسی تجربہ پر تسلی فرماتے ہیں اس حالت غم کو قبض کہتے ہیں مولانا تسلی دے کر اس غم کو گھٹاتے اور ارشاد فرماتے ہیں ـ چونکہ قبضے آیدت اے راہ رو آن صلاح تسبت آیس دل مشو چونکہ قبض آمد تو درو بسط بیں تازہ باش و چیں میفگن بر جبیں اور اس راہ میں جو طبعا حالت ہوتی ہے اس کو بھی مولانا فرماتے ہیں - بردل سالک ہزاروں غم بود چوں زباغ دل خلالے کم بود 13 جمادی الاولیٰ سنہ 1351 ھجری مجلس خاص بوقت صبح یوم ینجشنبہ ( ملفوظ 297 ) جمہوریت ایک کھیل ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ جمہوریت متعارفہ کیا ہے ایک لڑکیوں کا کھیل ہے اگر روٹی پکانے میں بھی جمہوریت ہو ایک روٹی بھی نہ پکے اگر نسخہ تجویز کرنے میں بھی جمہوریت ہو تو مریض کبھی اچھا نہ ہو آخر یہ جمہوریت معلوم نہیں کہاں سے نکالی ہے اس کے نتائج بھی بھگت رہے ہیں اپنی