ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہوا حضرت مخدوم صاحب نے حضرت رائپوری کو خواب میں فرمایا کہ گنگوہ میں مولانا سے بیعت ہوجاؤ انہوں نے کچھ التفات نہیں کیا اس کے بعد حضرت رائپوری حج کو تشریف لے گئے تو حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت راہپوری سے فرمایا کہ مخدوم صاحب نے جو فرمایا تھا اس پر عمل نہیں کیا تب حج سے واپس آکر حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے اشرف علی عرض کرتا ہے مجھ کو یاس نہیں کہ یہ روایت میں نے بیان کی ہو ممکن ہے جامع نے کسی اپنے معتمد سے سن کر درج کردی ہو اور اپنی طرف منسوب کرنا یاد نہ رہا ہو واللہ اعلم ) اس بیعت پر حضرت رائے پوری سے بہت سے پیر بھائی خفا ہوگئے اور اعتراض کیا اور کہا کہ لٹیا ہی ڈبو دی سلسلہ کو بدنام کیا - خیر یہ تو بے ہودہ لوگ تھے جنہوں نے اس قسم کا اعتراض کیا اور جو ہوشیار تھے انہوں نے نے ایک عجیب توجیہ کی اور کہا کہ ہر شخص کو کمالات اور درجات کی ترقی کی ضرورت تو ہر وقت ہے یہ حضرت گنگوہی کے کمالات لینے گئے تھے جیسے جاذب کاغذ پر حرف آجاتے ہیں یہ عقلیں ہیں اور یہ فہم ہے کیا ان باتوں سے طریق اور سلسلہ بدنام نہیں ہوتا لوگ سن کر یہ نہ کہیں گے کہ بڑے ہی فہیم اور عقیل لوگ داخلہ سلسلہ ہیں جن کی یہ خرافات اور یہ تحقیقات ہیں - ( ملفوظ 308 ) متبع سنت سلاطین کے کارنامے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایمان جس قدر اور جتنا کامل ہوتا ہے اتنی ہی فراست قوی ہوتی ہے سلاطین اور شایان سلف ہی میں دیکھ لیجئے جو سلاطین جس قدر متبع سنت ہوئے ہیں ان کی حکومت کے کار نامے موجود ہیں دیکھ لیجئے کس درجہ کے ہیں منجملہ ایسے بادشاہوں کے عالمگیر رحمتہ اللہ علیہ کے کار ناموں کو دیکھ لیا جائے کہ ان کی شجاعت بہادری دلیری سیادت فراست کی کیا نتہاء ہے یہ سب قوت ایمان کی برکت اورا تباع سنت کے کرشمے ہیں ان ہی چیزوں کو تو مسلمانوں نے چھوڑ دیا اس لئے ذلیل و خوار ہیں دوسروں کے یہاں کی گدا گرمی