ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ظاہر ہوا ہے جس کے عقل اور فہم کی دنیا مداح ہے - یہ بہادرانہ تدبیر اس کی ساختہ برداختہ ہیں - ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ ہندؤؤں میں بڑی شجاعت ہے بھانسی تک کیلئے تیار ہیں میں نے کہا یہ شجاعت تو عورتوں کی سی ہے کہ جان کھونے کے لئے کنوئیں میں جا پڑتی ہیں - اس سے آگے بھی ان کی بہادری کا کوئی درجہ دیکھا ہے - ( ملفوظ 395 ) غیر اللہ سے محبت کا مفہوم ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر اللہ سے محبت کے یہ معنے تھوڑا ہی ہیں جو تم سمجھے ہو بلکہ جو چیزیں محبت حق میں معین ہوں ان کی محبت حق ہی کی محبت کہلائیگی - اسی طرح جن کی ترغیب حق تعالیٰ نے دی مثلا حور کی محبت اور رغبت محبت حق کے منافی نہیں کیونکہ جنت کی نعمتوں میں سے ہے اور حق تعالیٰ ان نعمتوں کے حق میں فرماتے ہیں وفی ذلک فلیتنا فس المنتانسون اور خدا سے محبت بلا واسطہ ہو بھی کیسے ہوسکتی ہے اس کا حوصلہ کس کو ہے - اسی واسطے محققین متاد بین نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی تم سے پوچھے کہ خدا کیساتھ تم کو محبت ہے تو کوئی جواب نہ دو - اس لئے کہ اگر کہو کہ ہے تو اپنے منصب سے بڑا ہے اور اگر کہو کہ نہیں تو حق سبحانہ سے اعراض ہے - اس لئے ادب یہی ہے کہ کچھ مت کہو - نیز محبت موقوف ہے معرفت پر اور معرفت تتامہ مقدور بشر نہیں تو محبت کا یہ درجہ بھی غیر مقدور ہے - اسی کو کسی مجذوب نے خوب کہا ہے کہ عقل وہ ہے جو خدا کو پاوے اور خدا وہ ہے جو عقل میں نہ آوے - بس یہاں تو یہ حالت ہے - اے بروں ازدہم و قال و قیل من خاک بر فرق من و تمثیل من کیا کوئی ذات باری کی کہنہ کو پاسکتا ہے اور کیسے پاسکتا ہے - یہی محمل ہے اس کا کہ -