ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
مضر دین ہوجاتی ہے اور جب کیفیت رسوخ کی پیدا ہوجائے گی لوگ تم کو روکیں گے اور تم رسے توڑا کر بھاگو گے وہ وقت ہوگا ترک اسباب کا حضرت نے عدم رسوخ کو خامی فرمایا شیخ کی صحبت میں رہنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ وہ اس کیفیت رسوخ کی پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے جب تک وہ نہ پیدا ہو خامی ہے - یہ حضرات مبصر ہوتے ہیں ہر شخص کی حالت کے مطابق نسخہ تجویز کرتے ہیں اور حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ تو اپنے زمانہ کے امام تھے مجتہد تھے اس فن کے محقق تھے اور بدون فن کے جانے ہوئے کوئی اصلاح نہیں کرسکتا شیخ کے لئے فن کا جاننا نہایت ضروری ہے متقی ہونا یا ولی ہونا شرط نہیں البتہ اگر یہ باتیں بھی ہوں تو تعلیم میںبرکت ہوگی مگر اصلاح کے لوازم سے نہیں جیسے طبیب جسمانی کا طب پر عامل ہونا ضروری نہیں ہاں فن سے واقف ہونا ضروری ہے فن ایک مستقل چیز ہے آج کل لوگوں نے ہر چیز میں خلط کر رکھا ہے نہ یہ خبر کہ ولایت اور بزرگی کیا چیز ہے اور نہ یہ خبر کہ شیخ کسے کہتے ہیں یہ سب عدم واقفیت کی دلیل ہے - ( ملفوظ 73 ) عدم احتمال مواخذہ منافی ایمان ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ فن کے جاننے کی ضرورت یہ ہے کہ ایک مرتبہ طالب علمی کے زمانہ میں جبکہ میں دیوبند پڑھتا تھا مجھ کو پر خشیت کا غلبہ ہوا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے جا کر عرض کیا کہ حضرت خشیت کا بے حد غلبہ ہے کوئی ایسی بات فرمایئے جس سے تسلی اور اطمینان ہو سن کر فرمایا کہ توبہ کرو کیا کفر کی درخواست کرتے ہو اتنا حضرت کا فرمانا تھا کہ میں چونگ گیا اور معلوم ہوگیا کہ تسلی تو عدم احتمال مواخذہ سے ہوسکتی ہے اور عدم احتمال خود منافی ایمان کے ہے یہ ہے فن سے واقف ہونے کی ضرورت غیر ماہر فن بے چارہ خدا معلوم کیا اڑنگ بڑنگ ہانکتا اس ہی وجہ سے کامل کی صحبت کی خاص ضرورت ہے بدون رھبر کامل کے اس راہ