ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہے اگر سیدھی اور صاف بات کہیں کچھ بھی شکایت نہیں - ( ملفوظ 295 ) حضرت حکیم الامت کی دعا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں بقسم عرض کرتا ہوں کہ مجھ کو اپنے طرز اصلاح پر کچھ ناز نہیں البتہ یہ ضرور ہے کہ تجربہ سے اس کو مفید سمجھتا ہوں مگر میں اس پر بھی دعا کیا کرتا ہوں کے ال اللہ میرے اس انتظام پر میرے ساتھ انتظام کا معاملہ نہ فرمایئے رحمت کا فضل کا معاملہ فرمایئے اس لئے کہ انتظام کا مقتضا تو یہ ہے ہر ہر عمل پر باز پرس ہو - میں کسی پر عین مواخذہ کرنے کے وقت ڈرتا ہوں کہ اے نفس دیکھ سنبھال کر کام کرنا کبھی یہ مواخذہ تیرے مواخذہ کا سبب نہ بنے واللہ اس وقت ایک حالت ہوتی ہے خوف کی - مگر آنے والوں کی مصلحت سے ایسا کرتا ہوں اور کیا اپنی کسی چیز پر انسان ناز کرسکتا ہے وہاں تو یہ شان ہے کہ ہمارا تقویٰ بھی قابل پیش کرنے کے نہیں اور غیر تقویٰ تو کسی طرح قابل پیش کرنے کے ہو ہی نہیں سکتا خود تقویٰ بھی پیش کرنے کے قابل نہیں اگر تقویٰ ہی ہے متلعق یہ سوال ہوا کہ یہ سڑیل چیز کیوں پیش کی تو کیا جواب ہوگا - بس زندگی رحمت پر ہے اور رحمت یہ ہے جس کے باب میں مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - من نہ کردم خلق تاسودے سمنم بلکہ تاند بندگاں جودے کنم اور یہ رحمت ہی تو منشا ہوا ہے وجود عالم کا یہی راز ہے عالم کے بقاء کا - ورنہ جس قدر نا فرمانیاں اور سر کشیاں عالم میں حق کے خلاف ہو رہی ہیں ایک دم میں ایک چشم زدن میں سب کو درہم برہم کردیا جاتا لیکن ایسا نہیں ہے - ( ملفوظ 296 )قبض کی حقیقت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس پر گزرتی ہے وہی جانتا ہے کسی کو کیا