ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 422 ) تصوف میں نفع کی شرط اعظم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مولوی صاحب دو صاحبوں کو جن میں ایک ندوہ کے فاضل دوسرے ایک فلسفی بزرگ تھے لے کر یہاں پر آئے مجھ سے کہا کہ ان کو بیعت کر لیجئے میں نے کہا کہ آپ ہی ان کو بیعت کرلیں کہنے لگے کہ میں اس کا ایل نہیں میں نے کہ اگر کا یہ مطلب ہے کہ ان کی اصلاح بھی نہیں کرستے تو یہ بات اگر آپ کہیں تب بھی بھی غلط اور میں کہوں تب بھی غلط اور اگر یہ مطلب ہے کہ ہم کہیں زبلی اوتر جنید نہیں تو ان کی اصلاح کے لئے جنید و شبلی شرط نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھ سے ان کو اس لئے نفع نہیں ہو سکتا کہ اس طریق میں نفع کی شرط اعظ، مناسبت ہے اور ان کو مجھ سے مناسبت نہیں اور آپ سے مناسبت ہے اس لئے کہ آپ بھی خادم قوم ہیں یہ بھی خادم قوم اور میں نادم قوم ہوں - میں نے کوئی قوم کی خدمت ہی نہیں کی - اس کہنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ دونوں صاحب تحریکات دلچسپی رکھنے تھے جو بات تھی صاف صاف عرض کردی تاکہ دھوکا نہ ہو - ( ملفوظ 423 ) ایک نوعمر شخص سے تعلیم دین دے متعلق گفتگو ایک صاحب نے ایک دوسرے نو عمر صاحب کے متعلق حضرت والا سے مشورہ لیا اور عرض کیا کہ پہلے یہ انگریزی پڑھتے تھے اب علم دین کی طرف ان کا رجحان ہے اور اسکولوں وغیرہ میں رہنے سے اندیشہ ھی ہے کہ کہیں ملحد اور دہری نہ ہو جائیں فرمایا کہ انشاء اللہ تعالیٰ ایہ ایسے نہیں کہ ان کے جذبات پر کوئی غلبہ کر سکے تو اگر اسکو لی تعلیم ہی کی حالت میں دینی تعلیم کا کچھ شغل رکھیں تو کیا حرج ہے اس کے بعد دریافت فرمایا کہ انگریزی پڑھنے کا کیا اب بھی کیا خیال ہے عرض کیا کہ بالکل نہیں دریافت فرمایا کہ تو پھر جو مصالح انگریزی پڑھنے کے ساتھ خیال میں تھے مثلا نوکری عزت تعلیم دینی میں ان کے عدم حصول پر کیا