ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
تابعی بزرگ کی حکایت ہے کہ دوسرے تابعی بزرگ کے جنازہ کی نماز نہیں پڑھی - دریافت کرنے پر فرمایا کہ میں نیت درست کر رہا تھا اتنے میں نماز سے فراغت ہوگئی - نیت درست کرنے کی تفصیل ایک مثال سے معلوم ہوگی مثلا یہاں جنازے آتے ہیں بعض کی نماز میں خود پڑھاتا ہوں اور بعض کے لئے دوسروں کو کہہ دیتا ہوں سو چنے کی بات ہے کہ اس تفاوت کی بناء کیا ہے وہ ایک وجدانی اور ذوقی بات ہے وہ یہ کہ جنازہ کی نماز میت کے حقوق اسلام میں سے ہے اس کا مقتضا یہ تھا کہ سب مسلمانوں کے جنازہ کے ساتھ یکساں معاملہ ہو مگر پھر فرق ہونا کیا وجہ پس وہی اخلاص اور عدم اخلاص کا مسئلہ ہے جہاں بجذ حق اسلام کے اور کوئی بھی داعی ہو جیسے قرابت دوستی وجاہت وہاں تو خودپڑھاتا ہوں ورنہ بعض اوقات دوسروں سے کہہ دیتا ہوں جس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ ہے صرف حق اسلام ہی سبب نہیں بس یہی کمی ہے اخلاص کی پس اس معیار سے پہچاننا بوجہ عادت نہ ہونے کے مشکل ہے چنانچہ آج کل لوگ ان چیزوں سے واقف تک بھی نہیں - ( ملفوظ260) انسان بننا بہت مشکل ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آدمی سب کچھ بن سکتا ہے بزرگ قطب غوث ابدال لیکن انسانیت کا پیدا ہونا اور انسان بننا مشکل ہے اور جب تک یہ نہیں اہل نظر کی نظر میں کچھ بھی نہیں ایک بار عبد اللہ ابن مبارک مسجد سے باہر آئے تو نمازیوں کا مجمع نماز پڑھ کر جارہا تھا آپ نے دیکھ کر فرمایا کہ بحمد اللہ یہ سب جنت کی بھرتی ہیں مگر آدمی اس مجمع میں دو تین ہی ہوں گے بس یہی آدمیت وہ چیز ہے جس کی بدولت میں بدنام ہوں میں نہ بزرگی تسیم کرتا ہوں نہ کرامت نہ قطبیت نہ غوثیت اگر کسی کو ان کی ضرورت ہو تو کہیں اور جاؤ میں تو صرف انسان بناتا ہوں اگر انسان بننا ہو یہاں پر آؤ - مولوی ظفر احمد حضرت مولانا خلیل احمد صاحب رحمتہ اللہ سے بیعت ہیں ایک روز خواب میں حضرت حاجی