ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہوئے اور مجھ کو بھی اذیت پہنچائی اب اگر ایسے لوگوں کی اصلاح کی جائے تو ان کو ناگوار ہوتا ہے مذاحا فرمایا کہ میں بھی تغیر مزاج کی وجہ سے ناگ وار ہوجاتا ہوں ( یعنی مثل سانپ ) اب بتلائے کہ کون سی ایسی باریک بات تھی کہ جس کا یہ جواب نہیں دے سکے ہے دماغ میں گندگی یا ہیں - بس ایسے بد دماغوں کا دماغ میں ہی درست کرتا ہوں حضرت مولانا محمود حسن صاحب حتمہ اللہ علیہ جو مجسم اخلاق تھے ایسے موقع پر یہ فرمانے لگے تھے کہ اس کو تھانہ بھون بھیجو متکبروں کا علاج وہاں ہوتا ہے - ( ملفوظ 70 ) اکابر ناگوار اور ناگ وار ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ماشاء اللہ ہماری طرف کے علماء میں بناوٹ نہیں اور طرف کے علماء اور مشائخ تو سلاطین کے طرح رہتے ہیں یہاں پر بیحد سادگی ہے حضرت مولانا گنگوہی ایک مرتبہ حدیث کا درس فرمارہے تھے صحن میں بارش آگی تمام طلباء کتابیں لیکر مکان کی طرف کو بھاگے حضرت مولانا سب کی جوتیاں جمع کررہے تھے اور اٹھا کر چلنے کا ارادہ تھا جو لوگوں نے دیکھ لیا سبحان اللہ ان حضرات میں نفس کا شائیبہ بھی نہیں تھا نہایت سادگی اور بے نفسی تھی حضرت مولانا محمد قاسم رحمتہ اللہ علیہ کی ایک لوہار نے دعوت کی اتفاق سے کھانے کے وقت تک زور کی بارش ہوتی رہی وہ سمجھا کہ ایسے میں کیا تشریف لاویں گے اس لئے نہ کھانا پکایا نہ وہ بلانے آیا مولانا شام کو خود ہی کمبل اورھ کر اس کے مکان پر پہنچ گئے وہ بڑا شرمندہ ہوا اور عرض کیا کہ میں نے تو بارش کی وجہ سے کچھ سامان بھی نہیں کیا فرمایا اخر گھر کے لئے تو کچھ پکایا ہوگا گھر کےلئے ساگ روٹی تھی وہی بیٹھ کر کھالیا ان حضرات کی کوئی بات امتیازی نہ ہوتی تھی یہ سب اتباع سنت کی برکت اور اسی کا غلبہ تھا - حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی موضع املیا متصل دیوبند میں یک شخص نے آموں کی دعوت کی اور چلتے وقت کچھ آم ساتھ کردئے لوگوں نے