ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
غالبا مراد اکثر اوقات ہوں گے پھر حضرت نے خود اپنی ایک حکایت بیان فرمائی کہ مجھ کو ایک بار کوئی باطنی پیش آیا جس سے میں پریشان ہوگیا آخر میں حرم شریف میں گیا وہاں پہنچ کر میں نے سل ہی دل میں کہا کہ تم تین سو ساٹھ کسی مرض کی دوا بھی ہو یہ خیال آنا تھا کہ ایک شخص آئے اور مجھ پر نظر کی اور وہ اشکال رفع ہوگیا - ( ملفوظ 273 ) مردہ طریق زندہ ہونا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ اپنے فن کے امام تھے مجتہد تھے مجدد تھے محقق تھے - حضرت کی ذات بابرکات سے عالم کو بڑا فیض ہوا - بیشمار گم گردہ راہوں کو راہ مل گئی حضرت کی بدولت فن سلوک کی درسگاہیں کھل گئیں آپ کی دعائ کی برکت سے صدیوں کا مردہ طریق زندہ ہوگیا اب صدیوں ضرورت نہیں اور جب ہوگی حق تعالیٰ اور اپنے کسی خاص بندے کو پیدا فرمادیں گے - ( ملفوظ 274 ) شریعت و طریقت ایک ہی چیز ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جھک مارتے ہیں جو ایسا کہتے ہیں کہ شریعت اور طریقت دو چیزیں ہیں ایک ہی چیز ہے مگر سہولت تعبیر کے لئے اصطلاحا اعمال ظاہرہ کے احکام کو شریعت کہتے ہیں - اور اعمال باطنہ مامور بہا کے احکام کو طریقت - یہ صوفیہ کی اصطلاح ہے جو محض سہولت تعبیر کے لئے الگ الگ نام رکھ لیا ہے اس اعتبار سے دو کہہ سکتے ہیں لیکن ان جاہلوں کی جو مراد ہے کہ دونوں میں تنافی بھی ہوسکتی ہے یہ جہل محض ہے یہ تو جاہلوں کی غلطی تھی اور آج کل ایک غلطی میں اہل علم تک مبتلا ہیں کہ اور اد اور وظائف کو طریق سمجھتے ہیں اور کیفیات کو ثمرہ جو محض غلط ہے نہ اور اد و وظائف طریق ہیں اور نہ کیفیات ثمرہ بلکہ اعمال ہی طریق ہیں اور مقصود رضاء حق ہے اس سے