ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
میں جذبہ تھا وفا عہد کا اس کو فنا کرنا چاہئے اس اجازت سے وفاء عہد کے ملکہ کو باقی رکھا گیا اب ظاہر تو یہ شبہ تھا کہ مقدمہ معصیت کی اجازت دیدی مگر وفاء عہد کی دولت کو باقی رکھنے کے لئے ایسا کیا گیا اور معاصی کا انسداد قیود سے لرلیا گیا چنانچہ وہ لڑکا گیا اوراس کو اطلاع کرنے کے بعد پھر اس طرف رخ نہیں کیا بعض اوقات کسی بڑے منشا پر نظر ہونے سے ظاہر کے خلاف کسی موہم کا ارتکاب ہوجاتا ہے لیکن حقیقت واضع ہونے کے بعد وہ شبہ زائل ہوجاتا ہے چنانچہ ایک بزرگ کی حکایت ہے کہ کسی چور کو بادشاہ نے سولی کا حکم دیا اور عبرت کے لئے لاش چھوڑ دی گئی ایک بزرگ کا اس طرف گزر ہوا دیکھا کہ دار پر ایک لاش لٹکی ہے اور بزرگ نے دریافت کیا کہ کیا واقعہ ہے کسی نے عرض کیا کہ اس نے ایک مرتبہ چوری کی تو ہاتھ کاٹا گیا دوسری مرتبہ چوری کی تو پیر کاٹ دیا گیا اب تیسری مرتبہ پھر چوری کی تو سولی دی گئی ان بزرگ نے اس لاش کے قدم چومے لوگوں نے کہا آپ نے اتنے بڑے شیخ اور سارق کے قدم فرمایا کہ میں نے اس قدم نہیں چومے اس کی استقامت کے قدم چومے ہیں اور فرمایا کہ جیسی اس کو شر میں استقامت تھی کاش ہم کو خیر میں استقامت ہوتی بزرگوں کی باتیں بزرگ ہوتی ہیں معمولی باتوں میں گم ہوتے ہیں - ( ملفوظ 101 ) چشتیہ اور نقشبندیہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرات چشتیہ بدنام ہیں کہ یہ بعضے امور مثل سماع وغیری خلاف سنت کرتے ہیں اور نقشبندیہ متبع سنت ہیں لیکن غور نہیں کرتے کہ چشتیہ محققین نقشبندیہ سے بھی زیادہ متبع سنت ہیں چنانچہ اور چشتیوں نے کسی ایک چیز کو بھی لوازم طریق سے نہیں کہا جو سنت میں منقول نہ ہو حتے کہ سماع بھی ان کے یہاں لازم طریق نہیں گو بعض عوارض سے بعض حالات میں اس کی اجازت دی ہے اور نقشبندیوں نے تصور شیخ کو اور ذکر لطائف کو لوازم