ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 121 ) شریعت مقدسہ کی تعلیمات پر عمل کرنے سے سکون قلب میسر ہوتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ شریعت مقدسہ کے احکام کی تعلیم پر عمل کرنے سے قلب کے اندر سکون اور اطمینان پیدا ہوتا ہے جو بڑی دولت اور نعمت ہے اور یہ محض بیان سے سمجھ میں آنا دشوار ہے عمل کرے دیکھنے کی چیز ہے لوگ تو اس کے منتظر ہیں کہ سمجھ میں آوے تو عمل کریں اور سمجھ میں جب آوے گا جب عمل کریں جیسے ایک اندھے حافظ جی کی حکایت ہے گو فحش ہے مگر تفہیم کے لئے گوارا کی جاتی ہے مکتب کے لڑکوں نے حافظ جی کو نکاح کی ترغیب دی کہ حافظ جی نکاح کر لو بڑا مزہ ہے حافظ جی نے کوشش کر کے نکاح کیا اور رات بھر روٹی لگا لگا کر کھائی مزا کیا خاک آتا صبح کو لڑکوں پر خفا ہوتے ہوئے آئے کہ سسرے کہتے تھے کہ بڑا مزاہے بڑا مزا ہے - ہم نے روٹی لگا کر کھائی ہمیں تو نہ نمکین معلوم ہوئی نہ میٹھی نہ کڑوی - لڑکوں نے کہ حافظ جی مارا کرتے ہیں آئی شب حافظ جی نے بے چاری کو خوش زود کوب کیا دے جوتہ دے جوتہ تمام حلہ جاگ اٹھا اور جمع ہوگیا اور حافظ جی کو برا بھلا کہا پھر صبح کو آئے اور کہنے لگے کہ سسروں نے دق کردیا رات ہم نے مارا بھی کچھ بھی مزا نہ آیا اور رسوائی بھی ہوئی تب لڑکوں نے کھول کر حقیقت بیان کی کہ مارنے سے یہ مراد ہے اب جو شب آئی تب حافظ جی کو حقیقت منکشف ہوئی صبح کو جو آئے تو مونچھ اک ایک ایک بال کھل رہا تھا اور خوشی میں بھرے ہئے تھے تو حضرت بعض کام کی حقیقت کرنے سے معلوم ہوتی ہے ایک ہندو کسی بڑے سرکاری عہدہ پر مقرر ہیں انہوں نے کہلا کر بھیجا تھا کہ میں متردد ہوں اطمینان اور سکون میسر نہیں ہوتا کوئی تدبیر بتلائی جاوے کہ جس سے سکون قلب اور اطمینان قلب میسر ہو دیکھئے یہ کتنی بڑی دولت اور نعمت ہے اس شخص سے کوئی ہوچھے اور سکون اور