ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
دوسروں کو تکلیف پہنچانا اذیت دینا فرائض میں سے سمجھ رکھا ہے مگر میں بحمد اللہ ان باتوں سے نہیں گھبرانا اور اکثر یہ پڑھا کرتا ہوں - عاشق بد نام کو پروائے ننگ و نام کیا اور جو خود نا کام ہو اس کو کسی سے کسی سے کام کیا اگر یہ طرز پسند نہیں مت آؤ بلانے کون جاتا ہے یہاں تو یہی برتاؤ ہوگا ایسے موقع پر یہ بھی پڑھا کرتا ہوں - ہان وہ نہی وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی جسکو ہو جان ودل عزیز اسکی گلی میں جائے کیوں اور یہ بھی پڑھا کرتا ہوں - در کوئے نیک نامی مارا گذر نہ داد ند گر تو نمی پسندی تغییر کن قضارا حقیقت یہ ہے یہ زمانہ ہی بد فہمی اور بے عقلی کا ہے حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ فہم و ذہن تو عرصہ ہوا کہ زمانہ سے مغقود ہوشکا تھوڑا سا حافظ باقی ہے وہ بھی اندھوں میں واقعی باب تو یہی ہے کہ فہم تو بہت ہی کم نظر آتا ہے - ملفوظ 415 ) حضرت حیکم لامت کا طبعی اعتدال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب ٹاؤن اسٹیشن بن گیا تو یہاں پر چھوٹی لائن ریلوے کا منیجر جو معاشرۃ لسانا بالکل انگریز سے آی اتھا اور میرے ایک عزیز کے مردانہ مکان میں تھڑا اور ان ہی کی معرفت مجھ سے بنتا چاہا اور آنے کی اجازت چاہی میں نے کہا کہ میں خود وہیں جاکر مل لوں گا اور اس میں مصلحت یہ سمجھی کہ اگر وہ یہاں آیا تو مجھ کو اس کی تعظیم کرنا پڑے گی اور میں وہاں گیا تو اس کو تعظیم کرنا پڑے گی - دوسرے میں اپنے اور اس کے لئے تو کرسی کا انتظام کولوں گا لیکن آگر میری وجہ سے دوسرے صلحاء اور نیک لوگ آکر بیٹھنے لگے تو