ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
غیر مقلد عالم سے بیعت بھی ہوچکا ہوں میں نے کہا کہ اب تو اور بھی ضرورت نہیں دوسرے اگر ان کو معلوم ہوا تو ممکن ہے کہ وہ برا مانیں میں نے یہ کہا کہ بعض مشائخ کو تو اس کی پروا نہیں ہوتی اور بعض طبیعتیں ایسی ہوتی ہیں ان پر اثر ہوتا ہے جیسے استاد شاگرد کے تعلق میں بعید یہی تقسیم ہے اور بحمد اللہ تعالیٰ میری طبیعت اس قسم کی ہے کہ اپنے سلسلہ کا آدمی اگر کسی دوسرے سلسلہ میں چلا جائے تو کبھی پروا نہیں ہوتی اگر چلا ہی گیا تو لے کیا گیا ہاں دے گیا وہ دے گیا یعنی راحت مگر بعج ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ان کو اس سے کدرورت ہو جاتی ہے اور کدورت سے نفرت اور نفرت سے عداوت تک کی نوبت آجاتی ہے اور یہ کھلا نقص ہے میں نے ان سے یہ بھی کہا کہ ایک شیخ کے ہوتے ہوئے بشرطیکہ متبع سنت ہو تم نہ مردوں سے ملو نہ زندوں سے اس سے آدمی گڑ بڑ میں پڑ جاتا ہے بس یہ مذۃب رکھو - دل آرامیکہ داری دل دردہ بند وگر چشم از ہمہ عالم فروبند کہنے لگے کہ میں نے بعض لوگوں سے مشورہ لیا انہون نے کہا کہ کوئی حرج نہیں یہ بیعت سلوک ہوگی اور پہلی بیعت توبہ میں نے کہا کہ انہوں نے بیعت میں کیا عہدہ لیا تھا کہا کہ کتاب و سنت کا اتباع اور امر بالمعروف نہی عن المنکر - میں نے کہا کہ بس یہی یہاں ہے اور یہی سلوک ہے تو دونوں ایک ہی چیز ہوئیں - ( ملفوظ 246 بیعت میں تعجیل مناسب نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کسی کی تصانیف کے دیکھنے سے کیا ہوتا ہے جب تک آدمی اس کو اپنی آنکھ سے نہ دیکھ لے اور اس کی ہر حالت نہ دیکھ لے بدون اس کے معتقد ہونے کا کچھ اعتبار نہیں اس ہی لئے میں بیعت میں تعجیل کو منع کیا کرتا ہوں اور میں طالبین پر بدگمانی نہیں کرتا وہ دعوی