ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
گئے استاد نے محض سادگی سے پیر بھیلادئے کہ شبلی پیر دکھ گئے ہیں ذرا دباؤ یجؤ بس دبانے لگے اور کوئی اثر ناگواری کا ظاہر نہیں ہوا یہ اثر تھا پرانے ہونے کا اور پہلے بزرگوں کی صحبت کا اب یہ باتیں کہاں یورپ کے مذاق نے ناس کردیا نہ ادب رہا نہ تہذیب مسلمانوں نے بھی وہی طرز معاشرت اختیار کرلیا حتے کہ اعتراف جرم پر بھی جو معافی مانگی جاتی ہے وہ بھی معافی نہیں صرف واپس لینے کے الفاظ پڑھ دئے جاتے ہیں یہ اس تعلیم انگریزی کے کرشمے ہیں حضرت مولانا محمود حسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے ایک حکایت سنی ہے کہ ایک باپ بیٹے کرسی پر آمنے سامنے بیٹھے تھے بیٹے انے انگڑائی لی اس میں جو پیر پھیلائے تو اس کے جوتے باپ کی داڑھی میں لگ گئے کسی نے کہا کہ یہ کیا حرکت ہے باپ ہیں تو بیٹے ابھی کچھ نہ بولے تھے خود باپ ہی بولے کہ حرج کیا ہوا یہاں تک بے حسی بڑھ گئی ہے - ( ملفوظ 7 ) اسلام میں بیعت واجب نہیں ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا بیعت سے پہلے کچھ شرائط ہیں ان کی تکمیل کے بعد بیعت کا مضائقہ نہیں اور بدون دن شرائط بیعت کی در خواست کرنے کی ایسی مثال ہے کہ ایک شخص کہے کہ نماز پڑھا دو اس سے کہا جائے کہ پہلے وضو کرلو وہ نماز کے لئے شرط ہے وہ کہے مہربانی کر کے وضو کو حذف کردو اور نماز پڑھادو سو وہ شرائط بیعت بھی مثل وضو کے ہیں جو قبل بیعت کے مکمل کرنے چائیں - دوسرے بیعت اسلام میں کوئی واجب بھی تو نہیں - 20 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چبہار شنبہ ( ملفوظ 8 ) پختہ قبر بنانے میں قباحت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ قبروں پر مٹی ڈالنے کی رسم گو جائز ہے مگر کچھ پسندیدہ بھی نہیں - ایک شخص نے لکھنؤ میں عجیب بات کہی کہ موت تو