ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 353 ) اکابر کے کلام سے توافق میں مسرت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعج چیزیں ذہن میں آتی ہیں اور پھر وہ اکابر کے کلام میں نکل آتی ہیں تو بہت سے لوگ تو اس سے افسردہ ہوجاتے ہیں کہ یہ چیز ہماری طرف منسوب نہیں رہی اور مجھ کو اس سے بحمد اللہ بہت مسرت ہوتی ہے کہ کابر کے ساتھ توافق ہوا ذہن کو - ( ملفوظ 354 ) ہر بزرگ کا ررنگ جدا ہوتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہندوستان میں بدعت کا قلع قمع حضرت سید صاحب اور مولانا شہید صاحب کی بدولت زیادہ ہوا - مولانا تو برہنہ شمشیر تھے اور حضرت سید صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی ذات بھی بڑی برکت والی تھی جہاں جہاں کو تشریف لے گئے وہاں اب تک برکات موجود ہیں تھانہ بھون بھی تشریف لائے ہیں باقی حضرت شاہ عبد العزیز صاحبرحمتہ اللہ علیہ کی ایک مستقل اور ممتاز شان تھی آپ کی بڑی حیکانہ باتیں ہوتی تھیں ہر بزرگ کا رنگ جدا ہوتا ہے جیسے باغ میں ہر قسم کے پھول ہوتے ہیں رنگ جدا خوشبو جدا پتی جدا ایسے ہی یہ حضرات ہوتے ہیں خود حضرات انبیاء علہیم السلام جس قدر ہوئے ہیں سب مختلف لاحوال ہوئے ہیں ایسے ہی ان کے غلام بھی مختلف الاحوال ہوتے ہیں مگر با وجود احوال کے اختلاف کے ای چیز ان سب میں مشترک ہے وہ طلب رضاء حق یہ ہے سب کے اندر ہوتی ہے - ( ملفوظ 355 ) مدعیان محبت نبوی کا مشغل ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں آج کل مدعیان محبت نبوی نے بدعات کا رواج دے کر لوگوں کے ایمان برباد کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے ہر وقت شرارت کا شغل ہے اور ان لوگوں کو ذرا خوف خدا نہیں ان لوگوں کا شب و روز کا یہی مشغلہ ہے کہ اہل حق کو ستاتے ہیں بے بنیاد الزامات اور