ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کوئی طبیب کے پاس جاکر رہے اور جو وہ نسخہ تجویز کرے یا پرہیز بتلائے اس پر عمل نہ کرے سو یہ تو ایک درجہ میں محض تفریح اور مشغلہ ہے اور فسوس تو یہ ہے کہ اکثر مشائح بھی آج کل مجلس آرائی کو پسند کرتے ہیں جس سے معلوم ہو کہ شیخ کے بہت لوگ معتقد ہیں مگر ان باتوں سے کیا نتیجہ محض وقت کا ضائع کرنا ہے الحمد للہ میرے یہاں یہ باتیں نہیں سو اسی لئے مجھ سے خفا ہیں چاہتے یہ ہیں کہ خوب خاطر تواضع ہو ہر وقت شیخ دست بستہ ہاتھ جوڑے ان کے سامنے کھڑا رہے مگر مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے کہ طالب کو مطلوب بنایا جائے کام اس کا غرض اس کی اور چاپلوسی دوسرے کریں - ( ملفوظ 124 ) شیخ کون ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ شیخ وہ ہے جو شفقت کے ساتھ فن کا ماہر اور محقق ہو اس راہ میں بڑی بڑی سخت گزار گھاٹیاں پڑتی ہیں اس لئے بدون شیخ کامل کے اس راہ کا طے ہونا مشکل ہے بدون شیخ کامل کے ساری عمر گزر جاتی ہے مگر حقیقت سے بے خبر رہتے ہیں ٹھوکریں ہی کھاتے رہتے ہیں اسی لئے میں اول طالب کو بیعت اور تعلیم کے قبل طریق کی حقیقت سے باخبر بنادیتا ہوں تب آگے چلتا ہوں کیونکہ جب خبر ہی نہ ہوگی کہ مقصود کیا ہے اور طریق کیا ہے آگے چلے ہی گا کیا اس با خبر بنانے کو چونکہ اس میں بیعت و تلقین میں دیر لگتی ہے لوگ ٹالنا سمجھتے ہیں جو محض بد عقلی اور بد فہمی ہے - ( ملفوظ 125 )دوسروں کے بھروسہ کوئی کام کرنا بے عقلی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس زمانہ میں کسی دوسرے کے بھروسہ کوئی کام کرنا نہایت نادانی اور بے عقلی کی بات ہے ساری بلا ایک ہی کے سر پڑ جاتی ہے اور پہلے سے جو خدمت دین کی کررہا تھا اس سے بھی جاتا رہتا ہے خصوص ان متعارف کمیٹیوں اور مجلسوں کا قائم کرنا اور ان سے کسی کام کے ہو