ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ساغر ان کا ساقی ان کا آنکھیں میری باقی ان کا 12 / جمادی الاولیٰ 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یکشنبہ ( ملفوظ 347 ) حضرت حکیم الامت کا اصلی مذاق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرا اصلی مزاق یہ ہے کہ میری طرف سے کسی پر گرانی ہو اگر دونوں شق مباح ہوئے تو میں کسی کو ایک پر مجبور نہیں کرتا بالکل آزادی دے دیتا ہوں - ( ملفوظ 348 ) حب جاہ کا مرض بڑا خبیث ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ حب جاہ کا مرض بھی بڑا ہی خبیث اور منحوس مرض ہے اس کی بدولت یہاں تک تو نوبت آگئی ہے کہ لوگ حسب نسب تک بدل دینے کو تیار ہیں آج کل اکثر قومیں جا بجا کا نفر سیں منعقد کر رہی ہیں کہ ہم فلاں ہیں فلاں ہیں - میں بھی ان دلائل کا مشاق ہوں کہ وہ دلائل کیا ہیں جن سے خاص قوم سے ہونا ثابت کریں گے ان لوگوں کو خبط سوار ہوا ہے عزت اور ذلت تو کمال اور عدم کمال پر موقوف ہے باقی حسب نسب کی بعض خاصیتیں فطری چیزیں ہیں نسب بدلنے سے بھی وہ نہیں بدلتیں ان کاصیتوں کو بیان کرنے سے برا مانتا محض عبث ہے ایک راجپوت بیان کرتے تھے کہ ایک پیر کے مرید ایک راجپوت تھے اس نے اپنے پیر سے کہا کہ اپنے لڑکے کو جواب آپ وصیتیں کر رہے ہیں ایک وصیت یہ بھی کردیجئے کہ کسی راجپوت کو مرید نہ کرے پیر نے کہا یہ کیا بات دیکھو تم راجپوت ہو اور کیسے مخلص ہو - کہنے لگا بارہا میرے دل میں آیا کہ تمہاری بھینس کھول نے جاؤن - میں تو ضبط کرتا رہا لیکن سب ضبط نہیں کرسکتے - ایک رئیس خان صاحب بیان کرتے تھے کہ ایک شخص نے ایک پٹھان بزرگ کی تعریف کی - مخاطب نے کہا کہ بے دیکھے ہم نہ مانیں گے چنانچہ