ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
بیان کی تھی کہ وہ بیمار تھا روپیہ کثرت سے پاس تھا مگر علاج نہ کراتا تھا دوست احباب کے زور دینے پر بمشکل علاج پر آمادہ ہوا مگر اس طرح کہ لوگوں سے پوچھا پہلے علاج کا تخمینہ کرالو کیا خرچ ہوگا چنانچہ تخمینہ کرایا گیا طبیب کو بلا کر نبض دکھلائی نسخہ تجویز ہوا - مدت استعمال کا تخمینہ ہوا قیمت کی تحقیق کی گئی اور حساب لگایا کر بتلایا کہ اس قدر صرف ہوگا کہا کہ اب یہ دیکھو کہ مرنے پر کیا صرف ہوگا وہ بتلا یا گیا کہ اس قدر صرف ہوگا کہ تو کہتا ہے کہ بس اب تو یہی رائے ہوتی ہے کہ مرجاویں کیونکہ علاج میں روپیہ زائد صرف ہوگا اور مرنے میں کم یہ انتہائی حکایت ہے ایسی حکایت کبھی نہ سنی تھی - ( ملفوظ 193 ) ایمان ہر وقت ساعت میں محمود ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تجربہ ہے کہ روپیہ بدون بخل کے جمع نہیں ہوسکتا اس لئے تھوڑی سئ صفت بخل ہر شخص میں ہونے کی ضرورت ہے مگر یہ بخل مغوی ہوگا شرعی نہ ہوگا جیسے رات کو کوئی سفر کرے تو اس میں اتنا خوف ہونا ضروری ہے کہ اپنے مال کی حفاظت کر سکے یہ ظاہر ہے کہ سخاوت محمود چیز ہے مگر معصیت میں صرف کرنا گو لغۃ یہ بھی سخاوت ہی ہے مگر شرعا مذموم ہے جیسے نماز روزہ دوپہر کو محمود نہیں روزہ عید کے دن محمود نہیں سونے وقت جبکہ نیند کا غلبہ ہو اور الفاظ غلط نکلتے لگیں ذکر اللہ کو منع فرمایا گیا تو یہ ذکر بھی اس وقت محمود نہ ہوگ ہاں ایمان ایک ایسی چیز ہے کہ وہ ہر وقت اور ہر ساعت میں محمود ہے میرا ایک وعظ ہے حرمات الحدود اس میں یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ خشیت میں شوق میں بخل میں سخاوت میں عداوت میں دوستی میں ہر شے میں حدود کی ضرورت ہے - ( ملفوظ 194 ) ذہانت ایک خدا داد چیز ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب نے بڑی لمبی چوڑی فضول