ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
دیوانگی تو یہ ہے اور یہی دیوانگی قابل ملامت اور قابل لعنت ہے اور خدا کو راضی کرنا ان سے تعلق کو جوڑنا کے ان احکام کی پابندی کرنا اول تو وہ دیوانگی نہیں اور اگر ہے تو ہزاروں لاکھوں ہوشیار اور بیداریاں ایسی دیوونگی پر قربان ہیں اگر اس دیوانگی کی اور اپنی دیوانگی کی حقیقت معلوم ہوجائے تو بزمان حال یہ کہنے لگو - ایں ندانستند ایشاں از عمی درمیان فرقے بود بے منتہا کاو پاکاں راقیاس از خود مگیر گرچہ ماند در نوشتن شیر و شیر ( ملفوظ 62 ) اصلاح کے لئے شیخ سے مناسبت ضروری ہے ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ آخر تم لوگوں کو ہوا کیا آتے ہی کیون ستانے لگتے ہو سیدھی اور صاف بات کو الجھنا دیتے ہو کیا بد فہمی کا کوئی خاص مدرسہ ہے جہاں تم سب کے سب تعلیم پا کر آتے ہو - صورت سے تو معلوم ہوتا ہے کہ خض صورت ہیں اور اندر یہ گوبر بھرا ہے کہاں تک تم لوگوں کی اصلاح کی جائے - اگر کوئی باریک اور دقیق بات ہو اور اس میں کوئی غلطی ہوجائے تو ایک درجہ میں معذوری ہے کہ سمجھ میں نہیں آئی اور ان موٹی موٹی باتوں میں الجھنا کہ جن کو ہر وقت ہر شخص سمجھ سکتا ہے اور ان میں یہ گڑ بڑ کرنا حیرت ہے مجھ کو تو بدنام کیا جاتا ہے مگر اپنی حرکات کو نہیں دیکھتے کہ ہم آکر کیا کرتے ہیں بلا وجہ اس وقت طبیعت کو مکدر کیا اور ایک سیدھے سوال کو ایچ پیچ میں ڈال کر اپنی بد عقلی اور بدفہمی کا ثبوت دیا میں نے یہی تو سوال کیا تھا کہ یہ سفر کس نیت سے کیا جس پر آپ فرمات ہیں کہ مجھ کو خبر نہیں جب اتنی بھی خبر نہیں تو آگے کیا پتھر پڑیں گے - میں ایسے بدفہم اور کم عقل سے تعلق رکھنا نہیں چاہتا خواہ مخواہ اس وقت بدمزگی پیدا کی کیا اس میں بھی کسی کی تعلیم کی ضرورت ہے بس اب یہاں سے چلے جاؤ اگر مصلح کا نام دریافت کروگے میں بتادوں گا اس لئے کہ اصلاح تو فرض ہے اور یہ فرض نہیں کہ میں ہی اصلاح کروں - بات یہ ہے کہ اصلاح موقوف ہے مناسبت پر بدون مناسبت کے نفع