ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
عجیب تدبیر کی چنگیز خاں نے اس عورت سے بہت سے حالات خلیفہ کے دریافت کئے اس نے بتلائے اور کہا کہ اور تو جو کچھ ہے وہ ہے مگر ایک چیز خلیفہ نے مجھ کو ایسی دی نہ کسی نے کسی کو آج تک دی اور نہ شاید کوئی دے چنگیزخاں نے دریافت کیا کہ وہ کیا چیز ہے کہا کہ وہ ایک تعویز ہے اس کا اثر یہ ہے کہ اگر چنگیز خاں یہ سن کر بہت خوش ہوا اس لئے کہ ایسی چیز کی تو ہر وقت ضرورت رہتی ہے یہ خیال کیا کہ نقل کرا کر فوج میں تقسیم کرادوں گا چنگیز خان نے وہ تعویز مانگا اس نے کہا کہ پہلے تم اس کا امتحان کرلو میرے پاس اس وقت وہ تعویز ہے تم بید ھڑک اور بلا خطرہ مجھ پر ایک ہاتھ تلوار کا مار دو دیکھو کچھ بھی اثر نہ ہو گا بارہا آزمایا ہوا ہے چنگیز خان نے ایک ہاتھ تلوار کا صاف کیا بڑی دور گردن جا کر پڑی چنگیز خان کو اس پر بے حد صدمہ ہوا کہ اپنے ہاتھوں میں نے اپنی محبوبہ فنا کردیا اس عورت کے غیرت کو دیکھئے کہ کس قدر غیور تھی گویہ فعل نا جائز تھا خود کشی تھی مگر منشا اس فعل کا غیرت تھی کہ کسی دوسرے کا ہاتھ نہ لگے یہ عورت کی خاص صفت ہے اس چیز کو آج کل بری طرح برباد کیا جارہا ہے خود مرد ہی بےغیرت ہیں نہ حیاء ہے نہ غیرت جو ایمان کی خاص صفت ہے لوگوں سے جو میری لڑائی رہتی ہے اس کا سبب غیرت ہی تو ہے مجھ سے بے غیرت نہیں بنا جاتا - کسی کو برداشت ہو مجھے تو برداشت نہیں - ( ملفوظ 185 ) اللہ تعالیی سے صیحح تعلق اور محبت کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مرتبہ میں اور حافظ احمد صاحب سفر میں ہمراہ تھے - لاہور کے اسٹیشن پو ہوٹل میں کھانا کھانے کا اتفاق ہوا ملازموں نے میز کرسی لگادی اس سے تشبہ کا خیال ہوا میں نے حافظ صاحب سے کہا کہ کیا مشورہ ہے انہوں نے کہا کہ تشبہ کے خلاف صورت اختیار کرو کرسی پر پیر لٹکا کر مت بیٹھو اٹھا کر بیٹھو اور ہاتھ میں کھانا لیکر کھاؤ میز پر رکھ کر مت کھاؤ اسی