ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہے اس محبت کی بدولت اور تو کیا جان تک دیدنا سہل ہوجاتا ہے اور عاشق بزبان حال یہ کہنے لگتا ہے - نشود نصیب دشمن کہ شود ہلال تیغت دوستاں سلامت کہ تو خنجر آزمائی اور یہ کہنے لگتا ہے - اسیرت نخواہد رہائی زبند شکارت نہ جوید خلاص از کمند اور یہ محبت پیدا ہوتی ہے اہل محبت کی صحبت سے ان کی جوتیوں میں یہ برکت رکھی ہے کہ چند روز میں کچھ سے کچھ بن جاتا ہے مگر آج کل لوگ اسی سے گھبراتے اور بھاگتے ہیں - ( ملفوظ 149 ) مناسبت پیدا ہونے کے لئے مدت صحبت متعین نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مناسبت پیدا کرنے کے لئے کم از کم چالیس روز تو شیخ کی صحبت میں رہے مگر یہ ایک کی بات ہے باقی اصل تو یہ ہے کہ اس کی کچھ مدت نہیں مناسبت پیدا ہونے کا کوئی خاص معیار نہیں بعض کو صحبت میں ساری عمر گزر جاتی ہے مناسبت نہیں پیدا ہوتی اور بعض کو اول ہی ملاقات میں ہوجاتی ہے اور یہ ایک ظاہری حکم ہے ورنہ واقع میں مناسبت تھی ملاقات کے وقت اس کا ظہور ہوگیا پیدا نہیں ہوئی اور بعض کو جو ظاہرا مناسبت ہوتی ہے اور ملاقات کے بعد جاتی رہتی ہے اس متعلق بھی یہی ہے کہ وہ مناسبت کا وسوسہ تھا حقیقت میں پہلے ہی سے مناسبت نہ تھی لیکن ہر حال میں یہ ضروری ہے کہ نفع موقوف ہے مناسبت پر بدون مناسبت کے نفع نہیں ہوسکتا حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کی جدائی کا سبب یہی عدم مناسبت ہوئی ورنہ وہاں اور کیا شبہ ہوسکتا ہے مگر جو چیزیں قدرتی