ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کہ ان کو یہ جواب دینا کہ میں بھی تو گھر والاہوں اور گھر میں عورتیں ہیں اگر میں بے گھرا ہوتا تو تعجب کی بات تھی - کچھ رسوم دیکھنے سے معلوم ہوئیں کچھ تجربہ کابیبیوں سے پوچھ کر اسی سے اصلاح الرسوم مرتب ہوگئی - ایک شخص سے اصلاح الرسوم کے متعلق تماشا کیا کہنے لگے کہ مجھ کو پہلے رسول کے ادا کرنے میں بڑی ہوتی تھی عورتوں سے پوچھنا پڑتا تھا اور اب اصلاح الرسوم دیکھ کر سب رسوم کو پوری کرلیتے ہیں - عجیب ذہین آدمی تھے - ( ملفوظ 277 ) محبت میں رعایت کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں جو ان متکبرین کے ساتھ ایسا ضابطہ کا برتاؤ کرتا ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ملانوں کو ذلیل سمجھتے ہیں میں ان سے اکثر ہوچھا کرتا ہوں کہ حکام کے ساتھ بھی تم ایسا برتاؤ کرسکتے ہو - کہتے ہیں کہ نہیں میں پوچھتا ہوں کیوں - کہتے ہیں کہ وہاں ڈر ہے میں کہتا ہوں کہ یہاں محبت کا دعویٰ ہے محبت میں تو اور بھی رعایت کی ضرورت ہے محبت کے حقوق تو سب سے بڑھ کر ہیں نیز ڈر کے موقع پر تو بے احتیاطی کرنے سے اپنے ہی کو تکلیف ہوگی اور محبت کے موقع پر محبوب کو - ( ملفوظ 278 ) نوکر کو حقیر سمجھنا غلط ہے ایک صاحب کے سوال جواب میں فرمایا کہ تعجب ہے تاجر کو تجارت کا معاملہ کر کے کوئی حقیر نہیں سمجھتا اور نوکری کے معاملہ میں حقیر سمجھتے ہیں حالانکہ مقتضا انصاف اور عقل کا یہ ہے جن ہم تاجر کو حقیر نہیں سمجھتے تو نوکر کو کیوں حقیر سمجھیں تاجر کے ساتھ بھی عقد معاوضہ ہے اور نوکر کے ساتھ بھی عقد معاوضہ صرف فرق یہ ہے کہ تجارت میں معقود علیہ اعیان ہیں اور نوکری میں منافع - سو اس کو تحقیر میں کیا دخل پھر اس کو حقیر سمجھنے کا حق کیا ہے -