ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 445 ) ہر بات میں طالب کی جانچ کرنا پڑتی ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ فن بالکل ہی دنیا سے مفقود ہوچکا تھا اب اللہ کا شکر ہے کہ مدتوں کے بعد زندہ ہوگیا اب جو اس میں نزاکت ہے وہ خفا کی وجہ سے نہیں بلکہ خود باعتبار فن ہی سے ہے میں اسی نزاکت کی بناء پر یہاں تک خیال رکھتا ہوں کہ بعض خاوند اپنی بیوی کی طرف سے اپنی عبارت میں درخواست بیعت کا خط لکھتے ہیں گر اس سے اس کے جذبات کا پتہ نہیں چلتا میں لکھ دیتا ہوں کہ خود ان کی عبارت میں خط لکھو جو وہ کہتی جائیں وہ لکھوا اگر کوئی عنوان غیرہ واضح یا غیر مانوس ہو تو حاشیہ پر تم کی شرح لکھ دوہ مگر ان کے در خواست کے الفاظ بجنسہ رہنے دو تاکہ میں اس سے ن کے فہم کا جزبات کا طلب کا عقل کا اندازہ کرسکوں وجہ یہ ہے کہ کام تو انہیں کو کرنا ہے اصلاح تو ان کی ہی مقصود ہے غرض ہر بات میں طالب کی جانچ کرنا پڑتی ہے - ( ملفوظ 446 ) صیحح لفظ نظرانہ ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ نظرانہ حرف ( ظ ) سے صیحح ہے ور حرف ( ذ ) سے غلط ہے اس نظرانہ کے معنے ہیں کہ ہم آپ کی نظر سے گزارتے ہیں اور نزارنہ کے معنے ہیں کہ ہم نے نذر یعنی منت مانی تھی وہ دیتے ہیں سو یہ تو صدقہ ہے جو غریبوں اور محتاجوں کو دیا جاتا ہے اور وہ ہدیہ کی شان ہے اس میں لکھے پڑھے لوگ غلطی کرتے ہیں اور بہت سی ایسی ہی باتیں ہیں جن میں لوگ مبتلا ہیں - ( ملفوظ 447 ) بد فہم لوگوں کی بہ کثرت حکیم الامت کی خدمت میں حاضری ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ تو میں نہیں کہوں گا کہ لوگوں میں فہم