ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 490 ) حقائق نہ جاننے سے عالم پریشان ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ڈپٹی نزیر احمد نے اشتیاق کا ترجمہ کیا ہے کبڈی بالکل غلط ہے کبڈی میں مسابقت نہیں ہوتی کہ آگے بڑھنے کے لئے دوڑتے ہوں اور اگر صیحح بھی ہوتا تب بھی اس میں ایک نقص ہوتا وہ یہ کہ قرآن پاک کا ترجمہ ایسا ہونا چاہئے کہ اگر قرآن پاک کا اردو میں نزول ہوتا تو ان ہی الفاظ میں ہوتا ہے جیسے بادشاہ کا کلام عامیوں سے ممتاز ہوتا ہے اس میں شوکت اور عظمت کے الفاظ ہوتے ہیں سو غور کر لیجئے کہ اگر قرآن پاککا نزول اردو میں ہوتا تو اس میں کبھی کبڈی کا لفظ نہ ہوتا یہ تو ایک بازاری اور عامی لفظ ہے ترجمہ میں شاہی محاورات ہونے چاہئیں مگر مصیبت تو یہ ہے کہ آج کل ہر شخص مصنف بنا ہوا ہے اور خبر خاک کی بھی نہیں - ( ملفوظ 491 ) حقیقت سے بے خبری بری چیز ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت تقریبات لکھنے میں بڑی کلفت ہوتی ہوگی - فرمایا کہ کلفت کا اکام ہی نہیں کرتا ایسی درخواست پر لکھ دیتا ہوں کہ میں تمام کتاب تو دیکھ نہیں سکتا نہ میرے پاس اتنا وقت ہے اگر کہو تو کوئی خاص مقام کتاب میں دیکھ کر صرف اس مقام کے متعلق تقریض لکھ دوں اس پر اگر وہ کہتے ہیں اسی طرح لکھ دیتا ہوں باقی کہیں کہین سے دیکھ کر تمام کتاب کے متعلق تقریظ لکھنے کو میں جائز نہیں سمجھتا خیانت سمجھتا ہوں مگر آج کل اہل علم اس کی بالکل پروا نہیں کرتے دھڑا دھڑ تقریبات لکھتے چلے جاتے ہیں اور بعض جگہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے وہ کہ تقریض کے لکھنے میں ایک کتاب ہتھ آتی ہے کیونکہ آج کل اہل تصانیف کا معمول ہے کہ وہ تقریظ لکھوانے کی غرض سے کتاب ساتھ بھیجئے ہیں اور ملک کر دیتے ہیں اور یہ محض تقریظ لکھوانے کی وجہ سے دیتے ہیں میں وہمی ہوں مجھ پر وہم کا فتوای ہے اس کو وہم