ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 205 ) بزرگوں کی برکت سے حضرت حکیم الامت کی طبیعت میں عدل واعتدال ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ الحمد اللہ مجھ کو ہر چیز اپنی حقیقت پر نظر آتی ہے اور الحمد للہ ہر ایک کا جدا جدا اثر ہوتا وہ اثروں میں غلط نہیں ہوتا یعنی یہ نہیں کہ ایک چیز کا اثر دوسری چیز میں ظاہر ہو - مثلا انہوں نے اس وقت مجھ کو اذیت پہنچائی اس کی وجہ سے غصہ بھی ہے لہجے میں تغیر بھی ہے مگر یہ سب اضطرار سے نہیں کہ اختیار سلب ہوگیا ہو چنانچہ اگر اس کے بعد کوئی صاحب بات کریں اور وہ سلیقہ اور ڈھنگ سے ہو اس کا اثر اس پر نہ ہوگا اپنے اپنے موقع پر ہر بات اور وہ سلیقہ اور ڈھنگ سے ہو اس جگہ نرمی ہر چیز میں بحمد اللہ فضل خداوندی سے اور اپنے بزرگوں کی برکت سے عدم اور اعتدال رہتا ہے - ایسا نہیں جیسا کہ آج کے میاں جی کہ یک لڑکے کی کسی غلطی پر غصہ آیا اور فیض امر شروع ہوگیا - قمچی پکڑی اور ایک طرف سے سبکو جھاڑ دیا - ( ملفوظ 206 ) قصر کی اصل علت ایک مولوی صاحب کی سوال کے جواب میں فرمایا کہ قصر کی اصل علت ہی مشقت مگر اس کی پہچان مشکل تھی اس لئے اس مشقت کے سبب یعنی سفر کو اس کا قائم کردیا - اسی طرح میں نے ہدیہ میں عمل کیا ہے کہ اصل علت قبول کی خلوص ہے مگر خلوص اور عدل خلوص کی پہچان مشکل تھی اس لئے اس خلوص کی علامت یا سبب کو کہ خصوصیت کی جان پہچان ہے قائم مقام خلوص رکھا ہے یہ وجہ ہے میرا معمول ہے کہ جس سے خصوصیت کی جان پہچان اور بے تکلفی نہ اس سے ہدیہ نہیں لیتا اور یہ قاعدہ بہت سے تجربوں کے بعد میں نے مقرر کیا ہے اور میرے یہاں جس قدر قواعد ہیں سب تجربات