ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
یہ تشدد ہے اپنی حرکتوں کو نہیں دیکھتے دوسروں کی ہربات بد خلقی پر مبنی ہے اور خود بڑے با اخلاق ہیں کہ ایذا پہنچاتے ہیں - ( ملفوظ 335 ) خود رائی سے ضرورت اجتناب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں نے کبھی کوئی کام بدوں اپنے بزرگوں کی اجازت کے نہیں کیا حتی کہ نوکری چھوڑ وہ بھی اپنے بزرگوں کے ارشاد سے یہی میں اپنے دوستوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ جو کام کرنا ہمیشہ پہلے اپنے بزرگوں سے اس میں پوچھ لیا کرو یہ بڑی برکت کا سبب ہوتا ہے - یہ جو آج کل خودرائی پیدا ہوگئی ہے اس کی بدولت لوگ زیادہ تباہ اور برباد ہیں اس نے تو بڑوں بڑوں کو خراب اور برباد کردیا اس سے سخت اجتناب کی ضرورت ہے - ( ملفوظ 336 ) حضرت حیکم الامت کے پیرو مرشد اور ماموں جان کی حکایت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ سب حضرت حاجی صاحب رحمتہ علیہ کے فیوض اور برکات ہیں - انہیں کی دعاؤں کے ثمرات ہیں میرے پاس تو کوئی چیز بھی نہیں حضرت ہی کے فیض باطن کی برکت سے یہ مدتوں کا مردہ طریق زندہ ہوگیا - حضرت اپنے زمانہ کے اس فن کے مجتہد تھے محقق تھے مجدد تھے امام تھے سچ یہ ہے حضرت کی شان ہی جدا تھی حضرت کے یہاں جمعیت قلب کا بہت بڑا اہتمام تھا یہ تعلیم تھی کہ اس جمعیت میں اگر تعقات مخل ہوں تو ان کو چھوڑ دینا چاہئے اور اگر عدم تعلقات مخل ہوں ان کو چھوڑ دینا چاہئے مریدوں پر حضرت باپ سے زیادہ شفیق تھے حتے کہ اس شفقت کے آثار خواب تک میں نمایاں ہوتے تھے - ایک مرتبہ حیدر آبادی ماموں صاحب کے پاس جاکر بیٹھنے کے متعلق حضرت نۓ خواب میں فرمایا کہ میاں ان کے پاک جاکر بیٹھنے سے خارش پیدا ہوجائے گی - پھر میں نہیں گیا اس پر ماموں صاحب