ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کر رہنا چاہئے اس کو کچھ معلوم ہی نہیں اس وقت اس کی شان بچہ کی سی ہو جائے گی کہ وہ ہر حال میں محبوب ہوتا ہے اس کا غصہ بھی محبوب رونا بھی محبوب اور اس کی ان ہی اداؤں کے دیکھنے کی غرض سے کبھی بچہ کا ہاتھ پکڑ کر کھنچ لیتے ہیں کبھی کان پکڑ کر کھینچ لیتے ہیں کبھی کوئی چیز دیتے وقت ہاتھا دھر ادھر کر لیتے ہیں جو بظاہر منع ہے مگر مقصود عطء ہے اسی طرح حق تعالیٰ کا محبوبین کے لئے منع بھی عطاہے پس سلامتی اس عبدیت میں ہے اس کو چھوڑ کر آدمی کیوں اس فکر میں پڑے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے وہ کیوں ہورہا ہے ایسی تدقیقات اور علوم سد راہ ہوتی ہیں یہاں پر عقل سے کام نہیں چلتا عقل کی پرواز کے بھی پر قینچ ہیں جیسے گھوڑا دامن کوہ تک جاسکتا ہے آگے بلندی پر نہیں جاسکتا کہ ایک خاص حد تک پہنچ کر آگے معطل ہے اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - آز مودم عقل دور اندیش راہ بعد ازین دیوانہ سازم خویش را ( ملفوظ 486 ) تواضع کا درگت ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اعتراض کرنا کون سا مشکل کا ہے ایک بڑے سے بڑے انجینئر کی تعمیر اور تجویز کردہ نقشہ پر ایک لٹگوٹیا سو اعتراض کر سکتا ہے دیکھنے کی بات تو یہ ہوتی ہے کہ وہ اعتراض کس درجہ کا ہے دیکھنا معقولیت عدم معقولیت کا ہوتا ہے ایک آریہ نے مسئلہ تقدیر میں شبہ کیا تھا ایک صاحب نے بغرض جواب وہ شبہ مجھ تک پہنچایا میں نے کہا کہ یہ مسئلہ عقلی ہے کیونکہ اس کے مقدمات عقلی ہیں اس کو ہم ثابت کرسکتے ہیں جب عقلی ہے تو عقلی ہونے حیثیت سے یہ مسئلہ مسلمانوں ہی کے ساتھ خاص نہیں تمام مذاہب سے اس مسئلہ کا تعلق ہے پھر ہم سے کیوں مطالبہ کیا جاتا ہے دوسرے بھی غور کریں ہم بھی غور کریں جس کی سمجھ میں آجاوے وہ