ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کہا کرتا ہوں کہ یہاں سے خفا ہو کر جانے والا بھی محروم نہیں جاتا مرحوم ہوکر جاتا ہے کچھ لے کر ہی جاتا ہے - ( ملفوظ 426 ) بد فہمی نابل علاج ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہلوگ مجھ کو تادیب پر برا بھال کہتے ہیں مجھ کو ناگوار نہیں ہوتا مزاحا فرمایا کہ اور میں جو ناگ وار ہوجاتا ہوں مراد سانپ ہے اشارہ ہے تادیب کی طرف ) یہ صرف آنے والوں کی مصلحت سے کہ ان کی کسی طرح اصلاح ہو باقی دل میں ان کو معذور سمجھتا ہوں اس لئے کہ ان کو خبر نہیں ہمارے ہی قصبہ کا واقعہ ہے کہ ایک بید نے ایک شخص کی آنکھیں بنائیں جس وقت آپریشن ہو رہا تھا وہ شخص بید کو گالیا دے رہا تھا ایک شخص نے کہا کہ یہ تم کو گالیا دے رہا ہے بید نے کہا کہ یہ معذور ہے جب روشنی آنکھوں میں آجائے گی تب گالیں دے یا برا کہے وہ قابل برا ماننے کے ہوگا ایک اور حکایت ہے کہ ایک شخس جنگل میں درخت کے نیچے پڑا سورہا تھا ایک سوار کا اس طرف گزری ہو دیکھا کہ ایک اژدھا درخت سے اتر کر اس کو ڈسنے والا ہے اس سوار نے بڑی عجلت سے گھوڑا آگے کو بڑھا کر اور درخت کے پاس پہنچ کر اس سونے والے شخص کے ایک چاہک رسید کیا وہ بلبا کر ایک دم اٹھ کر بھاگا یہ برابر گھوڑا ساتھ لگائے ہوئے اور چاہک مارتا ہوا چلا جارہا ہے اور وہ بھاگتا جاتا ہے اور گالیاں دیتا ہوا جاتا ہے کہا رے ظالم میں نے تیرا کون قصور کیا ہے میں ایک مسافر غریب الوطن تو مجھ کو کیوں کمزور سمجھ کر ستا رہا ہے وہ نہیں سنتا برابر ہاتھ صاف کر رہا ہے جب سوار نے دیکھ کہ اب اژدھا دور ہوگیا تب ہاتھ روک کر کہ کہ پیچھے دیکھ تمجھ کو اس سے بچا کر لایا ہوں یہ دیکھ کر وہ شخص قدموں پر گر گیا اور ہزاروں دعائیں دیں اور معافی چاہی کہ آپ میرے محسن ہیں آپ نے میری جان بچائی میں تمام عمر یہ احسان نہ بھولوں گا ایسے ہی میں ان برا بھلا کہنے والوں کو معذور سمجھتا ہوں جب اصلاح سے آنکھیں کھلیں گی اس وقت میری سختی اور نرمی