ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کے تمام متعلقین نے اس سے نفرت ظاہر کی کہ تو توکر شٹان ہوگیا یہ شخص بہت پریشان تھا - حضرت شاہ صاحب کے پاس سب مسئلہ پوچھنے آئے - شاہ صاحب کے پاس اہل علم کا ان کے شاگردوں وغیرہم مجمع رہتا تھا - شای صاحب نے فرمایا کہ بھائی اتنی بڑی بات اتنی جلد طے نہیں ہوسکتی کل آنا کسی بڑی کتاب میں مسئلہ دیکھیں گے اور بیوی بچوں سے کہا کہ اس سے لاگ رہنا - کئی روز دق کر کے فرمایا کہ آج ایک روایت نکلی ہے - بہت بڑی بات ہوگئی تم سے - اتنے مساکین کو کھانا کھلاؤ - اتنی پڑھو - غسل کرو - غرض بڑا بکھیڑا بتلادیا - شاگردوں نے باہم جرحا کہا کہ نہ معلوم حضرت شاہ صاحب نے یہ مسئلہ کہاں سے فرمایا - حضرت شاہ صاحب نے سن کر فرمایا کہ تم کیا جانو یہ انتظامی بات ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو لوگ دلیر ہوجاتے اور کرشٹان بنتا شروع ہوجاتے - حضرت شاہ صاحب کا طرز نہایت حیکانہ تھا عجیب باتیں ہوتی تھیں - ( ملفوظ 322 ) مدتوں بعد حقیقت طریقت کا واضح ہونا ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عوام تو طریق کو کیا سمجھتے انہوں نے سمجھا ہی کس زمانہ میں یہ بیچارے تو اتباع محض کرنیوالے ہوتے ہیں - خود اہل علم ہی طریق کو کم سمجھے - خصوص اس وقت تو طریق سے اس قدر بے خبری ہے کہ اس کو احکام شرعیہ اور اعمال کے علاوہ ایک چیز سمجھنے لگے - وجہ اس کی یہ ہوئی کہ علماء اہل حق نے اس طرف توجہ نہیں کی - جہلاء اور اہل باطل کے ہاتھوں اس کی یہ گت بنی کہ جو چاہا من گھڑت گھڑتے رہے اور تصوف کے نامزد کرت رہے اب ان خرافات کا تو ثمرہ یہی ہوتا کہ لوگوں کو اس سے نفرت کا درجہ پیدا ہوگیا گو افراط اور تفریط سے دونوں طبقے کی حقیقت واضح ہوئی - اب ہر بات صاف ہے - بے غبار ہے - روز روشن کی طرح اظہر من الشمس ہے - اب مخالفین طریق کو کسی معتدبہ اعتراض کی گنجائش نہیں رہی اور