ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
تحقیر سے دیکھ سکتا ہے مگر اصلاح کیسے رعایت کرسکتا ہوں اس میں رعایت کا انتظار اور خواہش ایسی ہے کہ جیسے مریض طبیب سے رعایت چاہئے کہ مجھ کو فلاں دوا نہ دینا بڑی مہربانی ہوگی حالانکہ مرض کے لئے وہی مفید ہے گو وہ تلخ ہے مگر ہے مفید مگر اکثر لوگ اب تو یہ چاہتے ہیں کہ ہر کام جی چاہا ہو ایک خاص حساب لگا کر گھر سے چلتے ہیں کہ جاؤں گا خاطر تواضع ہوگی ظہر کی مجلس می بیعت ہوجاؤں گا اور عصر کے وقت ولایت اور قطبیت کا سارٹیفکٹ مل جائے گا پھر واپس آکر ہم خود مستقل شیخ اور سب کچھ بن کر بیٹھ جائیں گے مگر یہ سب محض تخمینات ہیں جس میں چیخ چلی کے کار خانہ سے زیادہ واقعیت نہیں - ( ملفوظ 26 ) سلامتی کا دار مدار مصروفیت میں ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ سلامتی اس میں ہے کہ شغل سے خالی نہ رہے خواہ دنیا ہی کے کسی جائز میں مشغولی ہو ہر حال میں شغل بے شغلی سے اچھا ہے تجربہ ہے کہ جب انسان بالکل خالی ہوتا ہے اس پر شیطان مسلط ہوجاتا ہے پھر اشغال میں سب سے بہتر تو عارف کی صحبت ہے ورنہ پھر تو نوم و غفلت محضہ ہو جس میں قومی مدرکہ محض معطل رہیں غرض بیکار سے یہ سب چیزیں بہتر اور افضل ہیں - ( ملفوظ 27 ) ناقص کے لئے سکوت افضل ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کامل کے لئے تو تکلم افضل ہے اور ناقص کے لئے سکوت افضل ہے - ( ملفوظ 28 ) فضول کلام کی ممانعت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہماوے حضرت نہ تو بہت زیادہ بولتے تھے اور نہ بہت کم بولتے تھے تکلم میں اعتدال تھا اور نہایت مختصر اور جامع تقریر ہوتی تھی اور اگر کسی نے تقریر کے بعد کہا کہ ذرا پھر فرمادیجئے تو ارشاد فرماتے