ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کہ زمانہ فساد میں ایک طالب علم درسہ کا ایک استاد کے پاس آیا استاد بیمار تھے ان کو کچھ و ظیفہ تو حیدر آباد سے ملتا تھا اور کچھ تنخواہ مدرسہ سے - مدرسہ کا ان کے ذمہ کچھ قرض بھی تھا تنخواہ اس میں وضع ہوجاتی تھی اور کسی عارض کی وجہ سے حیدر آباد دکن سے وظیفہ بند ہوگیا اس صورت میں خرچ کی تنگی ظاہر ہے اس طالب علم نے مزاج پرسی کے ایک رومال میں ایک بندھی ہوئی رقم جس کی تعداد کسی وجہ سے بند ہے آپ کو خرچ کی تنگی ہے آپ تکلیف نہ اٹھائیں اس کو صرف کرلیں انہوں نے جواب دیا کہ تم طالب علم ہو مسافرانہ تمہاری حالت ہے نہ معلوم کس وقت اور کب یہاں سے چل دینے کا ارادہ کر لو تو میں اتنی بڑی رقم کس طرح ادا کرسکوں گا - اس طالب علم نے کہا کہ آپ اس کی فکر نہ کریں آپ صرف کرلیں میں واپس کی نیت سے پیش نہیں کررہا ہوں اب بتلایئے کہ طالب علم اور پانچ سو روپیہ اور وہ بھی واپس کی نیت سے نہیں اگر رئیس کا لڑکا بھی ہو تب بھی ایسا کرنا مشکل ہے - یہ وہ باتیں جن کیوجہ سے اساتذہ پر طلباء کا غلبہ ہے اب چاہئے انجمن قائم کریں کیا کمٹیاں قائم کریں اسباق پڑھیں یا نہ پڑھیں کون پوچھ سکتا ہے اور کون مواخذہ کرسکتا ہے - (ملفوظ 3 ) خلفائے راشدین کی حکومت میں قوت اخلاص ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعنی حکومتوں میں سلاطین کی شان نہیں ہوتی تجار ہوتے ہیں - حکومت اس طرح نہیں ہوا کرتی ایسی حکومت میں ایک بڑی کمی یہ ہوتی ہے کہ جب دنیا کی وجہ سے اس میں استغنا نہیں ہوتی تو ایسی حکومت خواہ کتنی ہی بڑی قاہر سلطنت ہو مگر لوگوں پر اس کا ذرہ برابر اثر نہیں ہوتا اس کا اصلی سبب وہی حب دنیا ہے کہ زوال حکومت کے اندیشہ سے رعایا کیا اغراض غیر صیححہ میں بھی تابع ہوجاتے ہیں اگر کوئی یہ سمجھے کہ سلطنت خواہ رہے یا جائے تو کیا مجال تھی کہ کوئی زبان بھی کھولتا اور جو