ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ان کا فضل اور ان کی عطاء اور ان کی عنایت ہے - اسی کو کسی نے خوب کہا ہے ـ کہاں میں اور کہاں وہ نکہت گل نسیم صبح تیری مہربانی ( ملفوظ 137 ) زمانہ تحریکات میں حضرت حیکم الامت کو قتل کی دھمکیاں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زمانہ تحریکات میں لوگوں نے میری شرکت کے لئے جو کچھ زور لگانا تھا لگایا اور بدون دلائل کے مجھ کو مغلوب کرنا چاہا قسم قسم کے بھتان لگائے بدنام کیا قتل کی دھمکیاں دیں کہ یہ شریک ہو جائے یہ دین رہ گیا ہے اور ان کا ایسا کرنا اس پر دال تھا کہ انہوں نے اپنی حالت پر قیاس کیا کہ جیسے ہم مصالح پرست ہین دوسرے بھی ایسے ہی ہیں اسی کو مولانا فرماتے ہیں - از قیاس خندہ آمد خلق را کوچہ خود پنداشت صاحب دلق را اگر دب جانا اور متاثر ہونا ایسا ہی ارزاں ہے تو انبیاء علہیم السلام کے ساتھ ان کی قوم نے کیا کچھ نہیں کیا اور کون سئ کسر اٹھا رکھی تو کیا وہ ان کی وجہ سے تبلیغ حق سے رک گئے تھے یا نعوذ باللہ ان کے تابع اور منقاد ہوگئے تھے ان حضرات لا یخافون لومۃ لائم پر عمل فرماتے ہوئے اور کسی کی پروانہ کرتے ہوئے ہمیشہ حق کا اظہار کیا اور کبھی کسی خوف یا طمع کے سبب کتمان حق نہیں کیا گو ہم اس درجہ کے نہ سہی مگر منسوب تو ان ہی حضرات کی طرف ہیں کہلاتے تو ان ہی کے نائب ہیں پھر کیوں نہ اس مسلک پر عمل کریں اگر یہ بات نہیں اور برداشت نہیں کرسکتے اور ایسا ہی خوف یا طمع کا غلبہ ہے تو نیابت کا کام چھوڑ دو کام کو کیوں بدنام کرتے ہو اور خدمت دین کا دعویٰ ہی کیوں کرتے ہو