ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہم کو بھی بتلادو تاکہ ہم بھی سمجھ جائیں اب مجھ کو کیا خبر کہ بخار کا لفظ کہہ کر تم چپکے سے دعائ کرانے کو کہتے ہو یا تعویذ لکھوانے کو کہتے ہو تم لوگوں کو کیا ہوگیا میں بیٹھا ہوا ایک ہی بات کو کہاں تک کھرل لیا کروں تم لوگ خدمت بھی لیتے ہو اور ستاتے بھی ہو ایک دو ہو توصبر کر لوں دل کو سمجھا لوں اب جب سب کے سب ایسے ہی آتے ہیں تو کہا تک صبر کروں اور خاموش رہوں خدمت کے طرق سے خدمت لی جائے ہر وقت حاضر ہوں باقی دق کر کے پریشان کر کے خدمت لینا سو میں کسی کا نوکر نہیں کسی کا غلام نہیں اچھا اب جاؤ اور اس وقت سے پاؤ گھنٹہ بعد آؤ اور پوری بات بلند آواز سے کہو مگر اس کا بھی خلای رکھنا کہ کبھی آکر آذان دینا شروع کردو کیونکہ جب گھر کی عقل نہیں ہوتی تو ہر بات میں گڑ بڑ کرتا ہے مجھ کو تو رات دن سابقے پڑتے ہیں متعریں کا تو صرف یہ شغل ہے کہ گھر بیٹھے یک طرفہ بیانات پر فیصلے کھڑا کرتے ہیں اگر میری بھی سنیں یا یہاں چند روزہ رہ کر دیکھین تو حقیقت معلوم ہو کہ کون سخت اور بد خلق ہے اور کون نہیں میری برابر تو دوسرے رعایتیں کر نہیں سکتے مثلا ایک شخص تعویذ کو آیا اور اس وقت میں مشغول ہوں مگر اس سے یہ نہیں کہا کہ اس وقت کام میں مشغول ہے یا طبیعت کسنمند ہے کل آنا جب آیا اور صبح کے وقت اس سے کہہ دیا بھائی دوپہر کو نا مگر لوگ ایسی جگہ خوش رہتے ہیں اور اس کو اخلاق سمجھتے ہیں میرے یہاں تو یہ ہے کہ صاف بات ہو پوری ہو دوسرے کاموں کو چھوڑ کر فورا اس کا کام کردیتا ہوں مجھ کو اس سے بے حد گرانی ہوتی ہے کہ ایک ملسمان میری وجہ سے محبوس ہے یا آنے جانے کی تکلیف میں مبتلا ہے اور ایسی رعایتوں کے ساتھ اگر کچھ کہتا سنتا ہوں وہ بالکل اصلاح کے ماتحت ہوتا ہے اب بتلاؤ کہ اخلاق وہ ہیں یا یہ ہیں - ( ملفوظ 464 ) قابل اصلاح باتیں فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں حاضر خدمت ہوا تھا