ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 170 9 الحاد میں بالکل قوت نہیں ہوتی ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کفر میں تو کچھ قوت ہوتی ہے مگر الحاد میں بالکل قوت نہیں ہوتی ڈابھیل کے قعلہ پر جس وقت محمد ابن قاسم نے چڑھائی کی رو راجہ کے پاس بڑی جرار کرار فوج تھی محمد ابن قاسم کو یہ معلوم ہوچکا تھا کہ راجہ داھر نے اپنی بہن سے شادی کی ہے تو اپنے ساتھیوں سے یہ فرمایا کہ کافر سے تو مقابلہ میں تردد ہوسکتا ہے مگر ملحد کے مقابلہ میں کوئی تردد نہیں یقینا ہم غالب آئیں گے اس کی وجہ ظاہر ہے کہ اصل قوت مذہب میں ہے تو کافر تو صاحب مذہب ہوتا ہے مگر ملحد کا کوئی مذہب نہیں اس لئے اس میں خاص جوش نہیں ہوتا اس کے علاوہ محمد ابن قاسم یہ بھی سمجھے کہ راجہ شہوت پرست ہے اور شہوت پرست کبھی شجاع نہیں ہوسکتا اس وقت محمد ابن قاسم کی عمر تقریبا سترہ سال کی تھی مگر بوڑھے تجربہ کار لوگ ساتھ تھے اور ان کی سب اطاعت کرتے تھے محمد ابن قاسم حجاج بن یوسف کے داماد ہیں اسی حجاج کا با وجود اس قدر ظالم ہونے کے تین سو رکعت نماز نفل ایک شب میں پڑھنے کا معمول تھا کیا ٹھکانا ہے یہ تو اس وقت کے ظالموں کی حالت تھی بات یہ ہے کہ وہ زمانہ حضور کے زمانہ قریب تھا س وقت نور تھا وہ نور نہیں رہا ہم ظلمت کے زمانہ میں ہیں اب چاہئے ہم کتنا ہی علم حاصل کرلیں مگر وہ نور نہیں یہ تو خیر القرون میں تھا اور ہم تاریکی کے زمانہ میں ہیں سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی ہزاروں بجلیاں اور گیس روشن ہوجاتے ہیں مگر دیسی روشنی نہیں ہوتی جیسی دن میں ہوتی ہے بس اب تو امام مہدی علیہ السلام کے زمانہ میں خیر ہوگی یا عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ میں - اس سے پہلے تو ظلمت ہی ظلمت ہوگی - ( ملفوظ 171 ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی برکت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت وہ بڑی قسمت والے