ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کہ اگر تمہاری پریشانی کم نہ ہوئی - اب اللہ کا شکر ہے وہ پریشانی نہیں رہی اس سفر سے بھی اللہ نے جاب بچالی - اور اگر جاتا بھی تو یہ خیال تھا کہ نہ یہاں غیر کروں گا نہ وہاں چپکے سے مدرسہ میں جا کھڑا ہوں گا اس لئے کہ اطلاع پر وہ مشتہر کرتے قرب و جوار کے لوگ آپہنچتے ایک اچھا خاصہ ہجوم ہوجاتا اور ہجوم سے اب طبیعت گھبراتی ہے - ( ملفوظ 366 ) آج کل کی تعذیب ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عرب مین دیکھا کہ تہذیب اور تمدن بہت زیادہ اور پھر بے تکلفی کے ساتھ ہے اور یہاں جو آج کل تہذیب ہے میں تو کہا کرتا ہوں کہ تعذیب ہے اس میں ٹیچروں کی تہذیب کا صحہ زیادہ شریک ہوگیا ہے - اور ان کی جتنی باتیں ہیں سب میں تکلیف ہے - ( ملفوظ 367 ) بے لطفی اور بے مزگی کا سبب ائک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ﷽ڑے لطف کی بات ہے چھوٹے تو یہ سمجھیں کہ ہم چھوٹے ہیں اور بڑے یہ سمجھیں کہ یہ چھوٹے نہیں کسے لطف کی بات ہے اگر سب ایسا کریں تو بہت ہی راحت رہے اب ھو بے لطفی اور بے مزگی ہے اس کا سبب یہی ہے کہ چھوٹے تو اپنے کو چھوٹا نہیں سمجھتے اور بڑے ان کو چھوٹا سمجھتے ہیں - اور پھر لطف کہاں بے لطفی ہی ہوگی - ( ملفوظ 368 ) عید کے روز سیویاں پکانا بدعت نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک بات مجھ کو بدعت کا شبہ ہوا عید کے روز شیر پکانے کے متعلق میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو لکھا حضرت نے جواب میں فرمایا کہ ایسے امور میں ذیادہ کاوش نہیں کرنا چایئے کوگ بدنام کرتے ہیں اور عید کے روز سیوئوں کے پکانے کو کوئی عبادت اور دین نہیں سمجھتا جس سے بدعت ہونے کا شبہ ہو یہ جواب جو حضرت نے