ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
حضور نے خادم کو خدام میں داخل کرنا منساب نہیں سمجھا میں نے لکھا کہ بوجہ یا بلابوجہ اور یہ بھی لکھا ہے کہ میں وہی ہوں اور آپ وہی ہیں اور وہی نامناسب سوالہے ایسے یسے سمجھدار اور فہیم لوگوں سے سابقہ پڑتا ہے اب بتلائے کہ یہ باتیں کیا ہیں کیا قابل اصلاح نہیں - ( ملفوظ 465 ) جملہ خرابیوں کی اصلی طریقت سے بی خبری ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ ساری خرابیاں طریق کی حقیقت سے بے خبری کیوجہ سے ہیں اور اب تو بحمد اللہ بہت لوگ واقف ہوچکے ہیں لیکن با وجود معلوم ہو جانے کے ایک چیز اب بھی راہزن ہو وہی ہے اس راہ میں اور وہ دکاندار پیر اور مشائخ ہیں جن لوگوں کے ان سے تعلقات ہیں وہ اس کو نباہ رہے ہیں چھوڑنے کہ پمت نہیں ورنہ حقیقت سے اب قریب قریب بحمد اللہ تعالیٰ سب واقف ہوچکے ہیں اور یہ بات ایسی ہے جیسے کون نہیں جانتا کہ نماز فرض ہے روزہ فرج ہے حج فرض ہے زکوٰۃ فرض ہے اور یہ سب شعائر اسلام سے ہیں مگر توجہ نہیں اور کی اداگی فکر نہیں لیکن معلوم سب کو ہے اسی طرح طریق کی حقیقت سے سب باخبر ہوچکے ہیں مقلد ہوں خواہ غیر مقلد حنفی ہوں یا شافعی مالکی ہوں یا حنبلی بدعتی ہوں یا وہابی خبر سب کو ہوگئی باقی عمل کرنے نہ کرنے کا سوال دوسرا ہے اللہ کا شکر ہے کہ مدتوں کے بعد طریق زندہ ہو اور نہ مردہ ہوچکا تھا افراط و تفریط دونوں طرف ہوچکا تھا منکرین طریق کو غلو کا درجہ انکار میں پیدا ہوگیا تھا اور متبیعن طریق کو غلو کا درجہ اثبات میں پیدا ہو چکا تھا اب طریق بحمد اللہ بے غبار ہے صدیوں کسی نئے اہتمام کی ضرورت نہیں رہی اور جب ضرورت ہوگی اللہ تعالیٰ اپنے کسی اور خاص بندے کو پیدا فرما کر اپنا کام لے لیں گے الحمد اللہ اس چودہ ہویں صدی میں طریق کی حقیقت واضح ہوئی اور یہ سب