ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
مولانا نے فرمایا کہ دیانند نے مسلمانوں سے مناظرہ کا اعلان کیا میں اس کے مقابلہ کے لئے آیا ہوں مگر اب وہ مناظرہ سے اغراض کرہا ہے جنٹ نے کہا کہ ہم اس کو بلائیں گے غرض کہ دیانند کو بلایا اور دریافت کیا کہ مناظرہ سے گریز کیوں کرتے ہو دیانند نے کہا کہ فساد کا اندیشہ ہے جنٹ نے کہ فساد کا اندیشہ مت کرو اس کا ہم انتظام کریں گے مولانا نے فرمایا کہ فسد تو مجمع میں ہوسکتا ہے اب کر لو دیانند نے کہا کہ اس وقت تو میں اس ارادہ سے نہیں آیا مولانا نے فرمایا کہ ارادہ تو فعل اختیاری ہے اب کرلیا جائے مگر وہ کسی طرح آمادہ نہیں ہوا - غرض جی یہ چاہتا ہے کہ علماء اس طرح رہیں کہ اہل دنیا کی نظروں میں حقیر نہ ہوں جیسا کہ اکثر ہم لوگ ان کی نظر میں حقیر ہوگئے ہیں اور اسی تحقیر کی بناء پر وہ لوگ مولویوں سے بے براوائی کا برتاؤ کرتے ہیں اور ایسے ہی برتاؤ سے میری لڑائی لوگوں سے اسی منشاء کی وجہ سے ہوتی ہے کہ وہ اہل علم کو نظر تحقیر سے دیکھتے ہیں اور میں ایسے متکبروں کے تکبر کا علاج کرتا ہوں اسی وجہ سے لوگ مجھ سے ناراض ہیں مجھ کو بدنام کرتے ہیں مگر کیا کریں بدنام میری جوتی سے میں اپنے کو نہیں چھوڑ سکتا - ( ملفوظ 156 ) رفاہ مسلمین کے عنوان سے جمع کردہ چندہ کے مصارف ایک صاحب نے عرض کیا کہ رفا مسلمین کے عنوان سے کوئی صاحب کوئی رقم دیں تو اس سے کسی حاجت من شخص کو کھانا کھلا دینا جائز ہے یا نہیں فرمایا کہ رفاہ مسلمین کے لفظ سے عام محاورپ میں مدارس کنویں سبیل شفا خانہ سمجھے جاتے ہیں اور یہ اس میں نہیں باقی اہل محاورہ سے تحقیق کرلیا جائے اگر یہ بھی داخل ہے تو ایسا کرسکتے ہیں اور اگر نہیں تو کسی خاص شخص کو کھانا کھلانا یا کپڑا دینا جائز نہ ہوگا -