ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
میں میں نے معتبر راوی سے سنا تھا کہ علی گڑھ میں نماز کے بعد میرے لئے یہ دعا کرائی تھی کہ اے اللہ اس ہستی کو ہمارے ساتھ کردے علماۓ تک نے سب وشتم کیا برا بھلا کہا جلسوں اور لیکچروں اور پلیٹ فارموں پر زبانی بدگمانی کا اعلان کیا مگر میرا کیا بگاڑا لیا میں نے یہ علیحدگی کوئی اپنے نفس یا غرض کیوجہ سے تھوڑا ہی اختیار کی تھی محض مصالح شرعیہ اور احکام اور مسائل شرعیہ میری عدم شرکت کا سبب اور بناء تھی یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے محافظ بنے انہوں نے ہی حفاظت فرمائی اور لاکھ لاکھ شکر ہے اس ذات پال کا کہ مجھ کو کسی کے درپر جانے کی ضرورت پیش نہیں آئی وہی لوگ یہاں پر آئے اور معافیاں چاہیں اور اپنی غلطیوں کا اعتراف کیا - ایک مولوی صاحب مجھ سے خود کہتے تھے کہ اللہ معاف کرے ہم نے تو اپنے مقاصد کے کامیاب بنانے کے لئے احکام شرعیہ کی بھی پروا نہیں کی - میں نے کہا کہ مولوی صاحب پھر آپ کو کامیابی کی بھی توقع تھی اس زمانہ میں بعض اہل علم کھلم کھلا کہتے تھے کہ یہ مسائل کا وقت نہیں کام کا وقت ہے - یہ مسلمانوں کے کام ہیں استغفر اللہ نعوذ باللہ پھر اسپر دوسروں کو دعوت دیتے تھے کہ تم بھی ہماری شریک ہوجاؤ مطلب یہ کہ ہماری بد دینی میں تم بھی حصہ لو - میں تو دیکھتا ہوں کہ جو مولوی ان تحریکات میں کام کرچکے ہیں وہ درس و تدریس کے کام کے نہیں رہے ان کو چند روز کسی صاحب برکت کی صحبت میں رہنے کی ضرورت ہے - ان لوگوں نے ایک دم اپنے بزرگوں کے طرز اور مسلک کو بدل دیا نہ وہ صورت رہی نہ وہ سیرت رہی بڑے ہی فتنہ کا زمانہ تھا - 28 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنج شنبہ ( ملفوظ 138 ) اعلاء السنن ایک بے نظیر کتاب ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اعلاء السنن نہایت ہی عجیب کتاب ہے مثل بہشتی زیور کے اس کے بھی متعدد حصے کردئے گئے ہیں جی یہ چاہتا ہے