ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ارتھیوں کو کندھا دیا رام لیلا وغیرہ کا انتظام مسلمان والٹیریوں نے کیا بے ہودہ اور کفر یہ کلمات زبان بچے کہ اگر نبوت ختم نہ ہوتی تو فلاں ہندو نبی ہوتا کیا خرافات وہیات ہے میں نے اس ہی شباب تحریک کے زمانہ میں کہا تھا کہ جو شخص توحید اور رسالت کا منکر ہو اور وہ اسلام اور مسلمانوں کا خیر خواہ اور ہمدر ہو یہ معما سمجھ میں نہیں آتا مگر اس وقت چڑھی ہوئی تھی کون سنتا تھا اب دیکھ لی اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اس کی خیر خواہی اور ہمدردی ادھر تو حکومت کے مقابلہ میں مسلمانوں کو آگے کر دیا ادھر بعض بدفہم اور بے سجھ مسلمانوں کے جو راہبر تھے ان کو بھلا پھسلا کر ہجرت کا سبق پڑھایا ادھر شدھی کا مسئلہ جاری کرا دیا غرض کہ ہر طرح پر مسلمانوں کے جان یمان جائداد مال زر زمین گھر سب کا مالک اپنی قوم کو بنانا چاہتا تھا یہ تھی اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اس کی خیر خواہی اور ہمدردی لیکن یہ لیڈر نہ سمجھے اور ان کے ہم خیال مولوی ہندووں کو تو قوت ہوئی مسلمانوں کی شرکت سے اور مسلمانوں کی شرکت ہوئی مولویوں کی شرکت سے ورنہ لیڈر ان قوم تو قریب قریب ڈیڑھ سال سے چیخ رہے تھے عوام مسلمانوں نے شرکت نہ کی تھی جس وقت مولویوں نے شرکت کی تب بے چارے عوام مسلمانوں بھی پھنس گئے اور اگر وہ ہندوؤ ایسا ہی تھا جیسا کہ بعض بد اندیش سمجھے ہوئے تھے یا اب تک بعض سمجھے ہوئے ہیں تو محمد علی علی تو پاس رہے ہیں نا کا فیلصہ دیکھ لو کہ وہ کس طرح الگ ہوگئے تھے مسلمانوں کو ابھی اگر سیاسی ضرورت ہوئی تو مسلمانوں میں سے کسی نہ کسی کو اپنا بڑا بنالیتے ہندوؤں نے تو ایک کو اپنا بڑا بنالیا تھا اور یہ شخص تو دنیا میں اس وجہ سے آیا ہے کہ دنیا کو چین سے نہ بیٹھنے دے - مولانا نے چروا ہے کے قصہ میں مثنوی کے اندر فرمایا ہے کہ حق تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو فرمایا تو برائے وصل کردن آمدی نے برائے فصل کردن آمدی اس شخص کے متعلق اس کا عکس ہونا چاہئے بالکل حال ہوجائے گا