Deobandi Books

روح سلوک

11 - 282
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 2 1
4 کلماتِ تبریک 16 1
5 مقدمہ 18 1
6 ہم اس سے دور ہوگئے کتنا عجیب ہے 19 1
8 اثرؔ کو گلستانِ دہر میں پھر پوچھتا بھی کون 21 1
10 پیشِ لفظ 23 1
12 تحدیث بالنعمۃ 25 1
13 ہماری شاعری کی لاج رکھتا ہے ہمارا رب 26 1
14 حمد باری تعالیٰ شانہ 27 1
15 حمد 28 1
16 حمد 29 1
17 حمد 30 1
18 حمد 31 1
19 مناجات 32 1
20 حمد 33 1
21 حمد 34 1
22 حمد 35 1
23 حمد 36 1
24 حمد 37 1
25 حمد 38 1
26 انسان ہی غافل ہے ترے ذکر سے یارب 39 1
27 نذرانہ ٔ عقیدت 40 1
28 نعت 41 1
29 نعت 42 1
30 نعت 43 1
31 نعت 44 1
32 نعت 45 1
33 نعت 46 1
34 نعت 47 1
35 نعت 48 1
36 نعت 49 1
37 نعت 50 1
38 نعت 51 1
39 نعت 52 1
40 کرے گی پرواز روح ملکِ عدم کی جانب 53 1
41 نعت 54 1
42 نعت 55 1
43 نعت 56 1
44 نعت 57 1
45 نعت 58 1
46 نعت 59 1
47 نعت 60 1
48 نعت 61 1
49 نعت 62 1
50 نعت 63 1
51 نعت 64 1
52 نعت 65 1
53 نعت 66 1
54 نعت 67 1
55 نعت 68 1
56 نعت 69 1
57 نعت 70 1
58 نعت 71 1
59 نعت 72 1
60 ہے اس کے مقدر میں رحمت سے دوری 73 1
61 نعت 74 1
62 درمدحِ شیخ 75 1
63 ساقی نامہ 76 1
69 تو اپنی اشک بار آنکھوں سے تخمِ عشق بوئے جا 77 1
70 عشاق کا سرمایہ 78 1
71 متاعِ سخن 79 1
72 انقلاب 80 1
73 مردِ قلندر 81 1
74 گلشن کو چلو 82 1
75 لائے تو کوئی پیر مرے پیر کی طرح 83 1
76 کنول نہیں کوئی 84 1
77 فیضِ چارہ گر 85 1
78 باغباں کی کرامت 86 1
79 خونِ تمنا 87 1
80 ترے بغیر 88 1
81 حیاتِ جاوداں 89 1
82 دیوانے کا دیوانہ 90 1
83 آرزو 91 1
84 آستاں کی خاک 92 1
85 گلشن میں رہتا ہوں 93 1
86 تو ہے وجہِ حیاتِ رونقِ دل 94 1
87 پھول 95 1
88 ہے کراچی میں بھی ایک تھانہ بھون 96 1
89 عشق کا ساز ہے جذبِ پنہاں کی لے 97 1
91 اُن نگاہوں کا صدقہ ہے مسرور ہوں 98 1
92 دعا 99 1
93 ابھی بچے ہیں ہم بالغ نہیں راہِ تصوف میں 100 1
94 پندو موعظت 101 1
95 مسائلِ تصوف 102 1
96 اگر داڑھی کے رکھ لینے سے چہرا بدنما لگتا 103 1
97 دنیا میں جنتی 104 1
98 اجتنابِ معا صی کا غم 105 1
99 خالقِ آفتاب 106 1
100 کہ جی بھرتا نہیں ہے بندگی سے 107 1
101 تقویٰ کا اجالا 108 1
102 علمِ عالمگیر 109 1
103 آرزو کیا چیز ہے 110 1
105 آخرت کی فکر 112 1
110 یہیں پر جلوہ فرما ہیں طبیبِ حاذقِ باطن 113 1
111 اصل آبادی 114 1
112 اصل میں وہ لوگ دانشمند ہیں 115 1
113 تجدیدِ راہِ طریقت 116 1
114 الفاظ سے تو نعت کی محفل سجائیں گے 117 1
115 امانت میں خیانت 118 1
116 روحانی بیوٹی پارلر 119 1
117 اشک جاری نہیں ہوں اگر آنکھ سے 120 1
118 مزہ آجائے 121 1
119 توبہ کا مرہم 122 1
120 اثر پھر کس طرح آئے گا آہوں میں 123 1
121 تارِ منفی و مثبت 124 1
122 خالقِ دل کی نظر 125 1
124 ذرا سوچ سمجھ کر 128 1
125 پچھتائے گا تو عہدِ ضعیفی میں وگرنہ 129 1
126 لطفِ زندگی 130 1
127 جو آنکھ والے ہیں پہچانتے ہیں اُن کا مقام 131 1
128 قربِ الٰہی 132 1
129 شعرائے دنیا کی غزل خوانی 133 1
130 جا کے پوچھے کوئی نیشاپور کے درویش سے 134 1
131 دو چار دن کی بات ہے 135 1
132 وقفۂ اذان و نماز 136 1
133 صدقِ طلب کا اعجاز 137 1
134 اہلِ تقویٰ کی طرف کیوں نہ ہو ابلیس کا رخ 138 1
136 خورشیدِ قربِ خاص 140 1
137 غریب اصل وہی ہے بہ اعتبار مآل 141 1
138 تقویٰ کی عمارت 142 1
139 زوالِ حُسن 143 1
140 اشکِ ندامت 144 1
141 صحبتِ اہلِ نظر 145 1
142 کافر مسلماں ہوگیا 146 1
143 جان دی جس نے خدا پر پالیا اس نے سکوں 147 1
144 تاثیر آہ کی 148 1
145 ایسا لگا فراق میں صدیاں گزر گئیں 149 1
146 دنیائے فانی 150 1
147 ابھی مت پوچھئے 151 1
148 موتی کی غذا کیوں نہیں لیتے 152 1
149 کیفِ احسانی 153 1
151 حسد کی آگ 155 1
155 تہجد کا نور 157 1
156 غفلتِ روزِ جزا 158 1
157 سوزِ اہلِ دل 159 1
158 سو فیصد وفاداری 160 1
159 لذتِ وصلِ دوام 161 1
160 ہے کوئی بندہ جو توبہ کرے گناہوں سے 162 1
161 نسبت کا موتی 163 1
162 بادبانِ غمِ تقویٰ 164 1
163 تابِ نظارہ نہیں ہوتا 165 1
164 ہم آسماں والے کا پتہ پوچھتے کس سے 166 1
165 عشقِ مجاز میں 167 1
166 سوزِ عشق 168 1
167 ہر ایک بات کا اظہار کیا ضروری ہے 169 1
168 میں کسی قابل نہیں 170 1
169 ناز اس پر ہے کسی مقبول سے منسوب ہوں 171 1
170 طوفان لئے بیٹھے ہیں 172 1
171 وعدہ کرو 173 1
172 عہد شباب میں 174 1
173 کھٹک 175 1
174 عقلمندی کا تقاضا 176 1
175 شوقِ وصالِ یار 177 1
176 مقامِ حضرتِ اقدس 178 1
177 لغت تعبیر سے عاجز نظر آتی ہے مجھ کو 179 1
178 ءئاب نہ لانا حسنِ ظاہر کا خیال 180 1
179 ہوگا جس دن بے سر و سامان تو 181 1
180 حقیقت 182 1
181 حسنِ انتخاب 183 1
182 نماز پڑھنے سے کیوں بیر ہے 184 1
183 محبت عام کرنا چاہتاہوں 185 1
184 رہبرِ کامل کے بارے میں 186 1
185 اعلانِ دردِ دل 187 1
186 طریقِ اولیاء 188 1
187 میں ہر ہر سانس اپنی آرزو کا خون کرتا ہوں 189 1
188 گونشیند باحضور اولیاء 190 1
189 اپنی عطا کی بارشیں برسا دے اے کریم 191 1
190 نظر کی کرامت 192 1
191 ساقی کی اک نظر کی کرامت تو دیکھئے 193 1
192 مری نیند اُڑ گئی 194 1
193 نصیحت 195 1
194 خوش گمانِ آب و گِل ہو بدگمانِ اہلِ دل 196 1
195 غذائے اولیاء 197 1
196 مری پرواز کا کیا پوچھتے ہو 198 1
197 قلب کا قبلہ 199 1
198 دل کو توڑدیتے ہیں 200 1
199 حجاجِ کرام سے خطاب 201 1
200 وہ خالق ہے خوشی کا جو اسے ناراض کرتا ہے 202 1
201 دنیا مرے آگے 203 1
202 اب کیا مری آنکھوں میں رہے حسن کی قیمت 204 1
203 خود ہی منزل نے پکارا 205 1
204 عشقِ مولیٰ سے بدل جائے گا عشقِ لیلیٰ 206 1
205 زندگی چین سے گزارے گا 207 1
206 عشق کی کرامت 208 1
207 پلٹ کر نہیں دیکھا 209 1
208 قربِ خدا کا جام 210 1
209 فتح و ظفر کا دروازہ 211 1
210 جذب پنہاں 212 1
211 کلیجہ منہ کو آتا ہے 213 1
212 تجزیہ 214 1
213 حکمراں ایسے دیئے جو ملک سے مخلص نہ تھے 215 1
214 اصلاحی نظمیں 216 1
215 آج کے نوجواں سن لے میری فغاں 217 1
216 تُو حسینوں کے چکر میں پھرتا ہے کیوں 218 1
217 میں نے مانا ابھی تُو معمر نہیں 219 1
218 وقت ٹی وی بنا پاس ہوتا نہیں 220 1
219 داڑھی رکھنا یہ مانا ہے مشکل مگر 221 1
220 یہ بجا ہے کہ ابلیس مردود ہے 222 1
221 مثل کر گس نہیں باز شاہی ہے تو 223 1
222 راہِ سنت پہ چلنے کی کوشش تو کر 224 1
223 توبہ کا دروازہ 225 1
224 یہ مانا تجھ میں ہے جوشِ جوانی 226 1
225 تو عاشقِ رسول ﷺ ہے 227 1
226 حرص و ہوس کی پیاس ہے 228 1
227 مدحت سرائی خوب کر 229 1
228 پردیس میں ذکرِ وطن 230 1
229 جو بھی انسان مقصد سے پھر جائیگا 231 1
230 شکل وصورت بنانے سے ڈرتے ہیں آپ 232 1
231 تباہیِ مسلم 233 1
232 التجا 234 1
233 بیٹیاں جو کہ پھرتی ہیں یوں بے نقاب 235 1
234 میں نہیں مانتا مغربی ساز کو 236 1
235 کس لئے جی نہیں لگتا گھر بار میں 237 1
236 سات قسم کے لوگ عرش کے سائے میں 238 1
237 وہ گھر میں ہو تو بیوی و بچوں میں رحمدل 239 1
238 اہل و عیال میں بھی عبادت کی فکر ہو 240 1
239 گر تجھ کو خوش کروں تو وہ رب العالمیں 241 1
240 معیارِ عشقِ رسول ﷺ 242 1
241 اپنی ہستی کو حق پر مٹا کر دِکھا 243 1
242 غیر کے راستے پر تو چلتا ہے کیوں 244 1
243 اے کاش ترا خود کو پرستار نہ کرتے 245 1
244 اے کاش ترا خود کو پرستار نہ کرتے 246 1
245 مراقبۂ موت و حشر 247 1
246 کل تلک اپنے تھے جو وہ آج بیگانے لگے 248 1
247 اب فرشتوں کے لئے ہوتا ہے یہ ارشادِ حق 249 1
248 ضعیفوں سے التجا 250 1
249 لاکھ شیریں تھا عہدِ جوانی کا پھل 251 1
250 آہ جو قربِ مولیٰ سے محروم ہے 252 1
251 کوئی تو مغفرت کا بہانہ بنے 253 1
252 اتنا محبوب ہے اپنا عہدِ شباب 254 1
253 اس سے پہلے کہ کھولیں فرشتے کتاب 255 1
254 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے 256 1
255 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا جا کے تھانے میں 257 1
256 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا جا کے تھانے میں 258 1
257 الّا اللہ الّا اللہ الّا اللہ الّا اللہ 259 1
258 تیغِ حکمِ خدا کو رکھیں اپنی گردن پر ہم بھی 260 1
259 اب تک جو ہونا تھا ہوا اب دل سے توبہ کرتے ہیں 261 1
261 متفرقات 264 1
262 ایک ساتھی کے تلفِ سنت پر جذبات کا اظہار 265 1
263 ایک دوست کے یونیورسٹی کو خیر باد کہنے پر اسکی تسلی کہ لئے معترضین کو منضوم جواب 266 1
264 فضیلتِ حُفّاظِ قرآنِ کریم 267 1
265 مرزا ٹھگوں سے کم نہیں ؎ 268 1
266 یہ تیر اُس غلام پر ؎ 269 1
Flag Counter