گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
پتا چل جاتا ہے کہ میں کتنے پانی میں ہوں، گھر بیٹھے تو ہر بندہ جنید اور بایزید ہی ہوتا ہے۔تیسری وجہ : یہ ہے کہ جب انسان اپنے حالات ان کو سناتا ہے تو ان کے مقبول اوقات کی مقبول دعاؤں میں اپنا حصہ لے لیتا ہے۔ جیسے کسی نے کہا: دور بیٹھا کوئی تو دعائیں دیتا ہے میں ڈوبتا ہوں سمندر اچھال دیتا ہے یعنی محسوس ہوتا ہے کہ دعائیں پہرہ کررہی ہوتی ہیں۔چوتھی وجہ : یہ ہے کہ انسان کی طبیعت کے اندر نقلِ صفات کا خاصہ ہے جہاں بیٹھے گا دل چاہے گا کہ میںویسا ہو جاؤں۔ آپ کپڑے والے کے پاس بیٹھیں دل کرے گا کہ میں کپڑے بیچنے لگ جاؤں۔ کرکٹ والے کے پاس بیٹھیں، دل کرے گا میں بھی کرکٹ کھیلنا شروع کردوں۔ معلوم ہوا کہ انسان جہاں بیٹھتا ہے، ویسا ہونے کا دل کرتا ہے۔ تو اگر بندہ اللہ والوں کی صحبت میںبیٹھے گا تو اللہ والوں جیسا بننے کی کوشش کرے گا تو کثرتِ صحبت کی وجہ سے ویسا ہو بھی جائے گا۔وصول الی اللہ کی تعریف : اس کے علاوہ وصول الی اللہ ہمارے ہاں ایک ٹرم Term بولی جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے قرب کا ایسا استحضار ہوجانا کہ پھر اللہ تعالیٰ بھلانے سے بھی نہ بھولے۔ جیسے کسی نے کہا کہ بھلانا چاہو گے بھی تو بھلا نہ سکو گے۔ تو ایسی کیفیت کے حاصل ہوجانے کو وصول